Tafseer-e-Madani - Nooh : 22
وَ مَكَرُوْا مَكْرًا كُبَّارًاۚ
وَمَكَرُوْا : اور انہوں نے چال لی مَكْرًا : ایک چال كُبَّارًا : بہت بڑی
انہوں نے بڑی بھاری چالیں چلیں
21 منکرین کی حق اور اہل حق کے خلاف چالوں کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ حضرت نوح نے اپنے مخالفین کے بارے میں اپنے رب کے حضور عرض کیا کہ انہوں نے بڑی بھاری چالیں چلیں۔ حق اور اہل حق کے خلاف ان کو نیچا دکھانے کے لئے، سو انہوں نے اپنے اسی استکبار اور اپنی بڑائی کے جھوٹے گھمنڈ میں میری دعوت کو شکست دینے، اپنے عوام کو مجھ سے برگشتہ کرنے اور ان کو میرے خلاف بھڑکانے کے لئے بڑی بڑی چالیں چلیں، اور ہر زمانے کے منکرین نے حق اور اہل حق کے خلاف یہی کچھ کیا، لیکن آخر کار ایسی چالیں خود انہی پر پڑتی ہیں۔ " ولا یحیق المکر السیء الاباھلہ " اللہ (فاطر :43) بہرکیف حضرت بہر کیف حضرت نوح نے اپنے رب کے حضور اپنی قوم کے بڑوں اور سرداروں کے مکر کبار کی شکایت کی۔ مکر کے معنی چال اور سازش وغیرہ کے آتے ہیں اور " کبار " مبالغہ ہے کبیر کا۔ سو مطلب یہ ہوا کہ ان لوگوں نے حق اور اہل حق کے خلاف بڑی ہولناک وغیرہ کے آتے ہیں اور " کبار " مبالغہ ہے کبیر کا۔ سو مطلب یہ ہوا کہ ان لوگوں نے حق اور اہل حق کے خلاف بڑی ہولناک چالیں چلیں تاکہ اس طرح یہ ان کو نیچا دکھا سکیں اور حق اور اہل حق کے خلاف اہل کفر و باطل کا طریقہ و وطیرہ ہمیشہ یہی رہا۔ کل بھی یہی تھا اور آج بھی یہی ہے جس کے مظاہر آج ہم اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہیں اور جگہ جگہ اور طرح طرح سے دیکھتے ہیں اور اس کے لئے دور حاضر کی مادی ترقی کے نت نئے وسائل کو بھی بروئے کار لایا جا رہا ہے۔ جعل اللہ کیدہم فی نحور ہم واعاذ نامن شرور ہم۔
Top