Tafseer-e-Madani - An-Naba : 31
اِنَّ لِلْمُتَّقِیْنَ مَفَازًاۙ
اِنَّ لِلْمُتَّقِيْنَ : بیشک متقی لوگوں کے لئے مَفَازًا : کامیابی ہے
(اس کے برعکس) پرہیزگاروں کے لیے ایک بڑی ہی عظیم الشان کامیابی ہوگی
(27) پرہیزگاروں کے صلہ و بدلہ کا ذکر وبیان : سو باغیوں اور سرکشوں کے انجام کے ذکر کے بعد اب متقی اور پرہیزگار لوگوں کا صلہ و بدلہ بیان فرمایا جارہا ہے۔ چناچہ ارشاد فرمایا گیا کہ بلا شبہ پرہیزگاروں کے لئے ایک عظیم الشان کامیابی ہے یعنی ان کے لیے ہے جنہوں نے اپنے آپ کو کفر و شرک کی تمام آلائشوں سے بچایا ہوگا، اور معاصی وذنوب کی ظلمت و سیاہی سے محفوظ رکھا ہوگا، فایاک نسال اللھم التوفیق والسداد والثبات لما تحب وترضی من القول والعمل۔ بہرکیف اس سے سرکشوں اور باغیوں کے مقابلے میں متقیوں اور پرہیزگاروں کے انجام کو بیان فرمادیا گیا، تاکہ تصویر کا دوسرا رخ بھی سامنے رہے۔ پس جن لوگوں نے روز جزا سے ڈرتے ہوئے اور اس کے تقاضوں کا خیال رکھتے ہوئے زندگی گزاری ہوگی ان کے لئے اس روز بڑی ہی عظیم الشان کامیابی ہوگی۔ اتنی بڑی کہ اس کی عظمتوں کا اندازہ کرنا بھی اس جہاں میں کسی کے لیے ممکن نہیں۔ سو خوف خداوندی اور فکر آخرت انسان کی اصلاح کے لئے سب سے بڑی اور اہم بنیاد ہے۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید من الاقوال والاعمال۔ بہر کیف ارشاد فرمایا گیا اور تاکید در تاکید کے ساتھ ارشاد فرمایا گیا کہ بلاشبہ پرہیزگاروں کے لئے عظیم الشان کامیابی ہوگی۔ اتنی عظیم الشان کہ اس کی عظمتوں کا کوئی کنارہ اور ٹھکانا نہ ہوگا، اور ایسی کامیابی جو کہ اصل اور حقیقی معنوں میں کامیابی ہوگی، اور جو کہ دائمی ابدی اور سدا بہار کامیابی ہوگی، اللہ پاک نصیب فرمائے اور محض اپنے فضل و کرم سے نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین۔ سو وہ کامیابی ہر لحاظ سے کامل و مکمل اور سدابہار کامیابی ہوگی، جس سے سرفرازی کے لئے اصل اساس و بنیاد تقوی و پرہیزگاری ہے، یعنی روز سزا و جزا سے ڈرتے ہوئے اپنے خالق ومالک کی نافرمانی سے بچنا، اور اس کی مقرر فرمودہ حدود وقیود کا التزام اور ان کی پابندی کرنا، یہاں پر یہ حقیقت واضح رہنی چاہئے کہ آخرت کی جزا و سزا کا خوف ہی وہ اصل چیز ہے جو انسان کو سیدھا کرتی اور اس کو راہ حق و صواب اور جادہ مستقیم پر استوار رکھتی ہے، جس کے اندر یہ چیز موجود ہوگی وہی متقی بن سکے گا اور جس کا سینہ اس سے خالی ہوگا وہ شیطان کا مسکن اور اس کا اڈا بن جاتا ہے، جس کے بعد وہ بےفکر اور لاپروا ہوجاتا ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم، من کل زیع و ضلال و سوء وانحراف۔
Top