Tafseer-e-Madani - Al-Anfaal : 55
اِنَّ شَرَّ الدَّوَآبِّ عِنْدَ اللّٰهِ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا فَهُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَۖۚ
اِنَّ : بیشک شَرَّ : بدترین الدَّوَآبِّ : جانور (جمع) عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ کے نزدیک الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے كَفَرُوْا : کفر کیا فَهُمْ : سو وہ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں لاتے
بیشک زمین پر چلنے والی ساری مخلوق میں سب سے برے اللہ کے نزدیک وہ لوگ ہیں، جو ایسے اڑے ہوئے ہیں اپنے کفر (وباطل) پر کہ وہ (کسی قیمت پر بھی) ایمان لانے کے لائق نہیں،2
118 اہل کفر و باطل اللہ کی بدترین مخلوق ۔ والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ بیشک اللہ کے نزدیک بدترین مخلوق وہ لوگ ہیں جو اپنے کفر و باطل پر اڑے ہوئے ہیں کہ کفر کی میل ان کے دلوں پر چھا گئی اور جم کر رہ گئی اور معاصی وذنوب کے زنگ نے ان کے باطن کو ایسا کھوکھلا کردیا کہ یہ بدبخت قبول حق کی استعداد ہی سے محروم ہوگئے جو کہ لازمی نتیجہ ہے ضد اور ہٹ دھرمی کا ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو نور ایمان سے محرومی ہر خیر سے محرومی ہے اور کفر و انکار جڑ بنیاد ہے ہر خرابی اور برائی کی۔ اس لئے یہ لوگ ہر جانور سے برے اور بدتر ہوگئے اگرچہ وہ اپنے آپ کو کتنا ہی بڑا کیوں نہ جانتے اور مانتے ہوں۔ عام لوگ ان کو کیا کچھ نہ سمجھتے اور کہتے ہوں اور دنیاوی اسباب اور مادی ترقی کے اعتبار سے ایسے لوگ آسمانوں کی بلندیوں ہی کو کیوں نہ چھوتے ہوں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ کیونکہ یہ اپنے خالق ومالک کی معرفت اور اس کے حق اطاعت و بندگی سے غافل و بیخبر ہیں۔ اور یہ لوگ غافل و لاپراہ ہیں اپنے اس ہولناک انجام سے جو ان کو بہرحال بھگتنا ہے اور جوہر عقل کو انہوں نے بطن و فرج کی خواہشات کی فراہمی و تکمیل میں لگا دیا۔ اور اس کے نتیجے میں یہ حیوان سے بھی بدتر ہو کر رہ گئے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ کیونکہ حیوان کو عقل کی روشنی نہیں بخشی گئی اور وہ اپنی زندگی کے لگے بندھے تقاضوں کی تکمیل اور انجام دہی میں لگے ہوتے ہیں اور ان سے آگے نہ کوئی حساب کتاب ہونا ہے اور نہ ہی ان کے لئے کسی جنت و دوزخ کا کوئی سوال ہے، جبکہ انسان کو عقل کے جوہر بےمثال سے نوازا گیا مگر اس سے صحیح کام لینے کی بجائے یہ لوگ الٹے اور اوندھے ہوگئے اور اپنے مرتبہ و مقام سے غافل ہو کر انسانیت کے منصہ شرف سے گر کر حیوانیت کے قعر مذلت میں پہنچ گئے اور آخرت کی مسؤلیت سے لاپروا ہو کر یہ لوگ اپنے مقصد زندگی اور اس کے تقاضوں سے غافل و بےفکر ہوگئے اور صرف بطن وفرج کے تقاضوں کے غلام بن گئے جس کے نتیجے میں یہ جنت کی سدا بہار نعمتوں سے محروم ہوگئے اور دوزخ کا ایندھن بن گئے جہاں ان کو ہمیشہ ہمیش کے لئے جلتے رہنا ہوگا۔ تو کیا اس سے بڑھ کر کوئی بدبختی اور محرومی ممکن ہوسکتی ہے ؟ ۔ والعیاذ باللہ -
Top