بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Madarik-ut-Tanzil - Al-Humaza : 1
وَیْلٌ لِّكُلِّ هُمَزَةٍ لُّمَزَةِۙ
وَيْلٌ : خرابی لِّكُلِّ : واسطے، ہر هُمَزَةٍ : طعنہ زن لُّمَزَةِۨ : عیب جو
ہر طعن آمیز اشارتیں کرنے والے چغل خور کی خرابی ہے
1 : وَیْلٌ لِّکُلِّ ھُمَزَۃٍ لُّمَزَۃِ (بڑی خرابی ہے ایسے شخص کیلئے جو پس پشت عیب نکالنے والا اور رودررو طعنے دینے والا ہو) نحو : ویل مبتدأ لکل ہمزہ اس کی خبر ہے۔ ہمزہؔ وہ شخص جو غیر موجودگی میں عیب نکالے۔ لُمزۃ۔ سامنے عیب نکالے۔ طعنہ زنی کرے۔ نکتہ : فَعَلۃ کا وزن اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ یہ اس شخص کی عادت ثانیہ ہے۔ ایک قول یہ ہے : کہ یہ اخنس بن شریق کے متعلق اتری۔ اس کی عادت غیبت تھی۔ ایک اور قول : اّمیہ بن خلف کے متعلق اتری۔ ایک قول اور ہے کہ ولید کے متعلق نازل ہوئی۔ فیصلہ : سبب خاص ہوسکتا ہے۔ اور وعید عام ہو۔ تاکہ ایسے تمام افراد کو شامل ہو جو اس قباحت کا ارتکاب کرنے والے ہوں۔
Top