Madarik-ut-Tanzil - Hud : 65
فَعَقَرُوْهَا فَقَالَ تَمَتَّعُوْا فِیْ دَارِكُمْ ثَلٰثَةَ اَیَّامٍ١ؕ ذٰلِكَ وَعْدٌ غَیْرُ مَكْذُوْبٍ
فَعَقَرُوْهَا : انہوں نے اس کی کونچیں کاٹ دیں فَقَالَ : اس نے کہا تَمَتَّعُوْا : برت لو فِيْ دَارِكُمْ : اپنے گھروں میں ثَلٰثَةَ اَيَّامٍ : تین دن ذٰلِكَ : یہ وَعْدٌ : وعدہ غَيْرُ مَكْذُوْبٍ : نہ جھوٹا ہونے والا
مگر انہوں نے اس کی کونچیں کاٹ ڈالیں۔ تو (صالح نے) کہا کہ اپنے گھروں میں تین دن (اور) فائدے اٹھالوں۔ یہ وعدہ ہے کہ جھوٹا نہ ہوگا۔
65: فَعَقَرُوْھَا (پس انہوں نے اس کی کونچیں کاٹ دیں) بدھ کے دن فَقَالَ (پس صالح (علیہ السلام) نے کہا) تَمَتَّعُوْا (زندگی سے نفع اٹھائو) فِیْ دَارِکُمْ (اپنے گھروں میں) شہروں میں بلاد کو دیار فرمایا کیونکہ اسی میں گھوما آیا جایا جاتا ہے یعنی اپنی مرضی سے تصرف کیا جاتا ہے۔ یا دنیا کے گھروں میں ثَلٰثَۃَ اَیَّا مٍ (تین دن) پھر تمہیں ہلاک کردیا جائے گا پس وہ ہفتے والے دن ہلاک ہوئے۔ ذٰلِکَ وَعْدٌ غَیْرُ مَکْذُوْبٍ (یہ ایسا وعدہ ہے جسمیں جھوٹ نہیں) اسمیں جھوٹ نہیں حرف کو حذف کر کے ظرف میں وسعت پیدا کردی اور مفعول بہٖ کے قائم مقام لائے یا وعدہ جھوٹ بولنا نہیں اس طرح کہ مکذوب مصد رہے جیسا معقول۔
Top