Madarik-ut-Tanzil - Ibrahim : 16
مِّنْ وَّرَآئِهٖ جَهَنَّمُ وَ یُسْقٰى مِنْ مَّآءٍ صَدِیْدٍۙ
مِّنْ وَّرَآئِهٖ : اس کے پیچھے جَهَنَّمُ : جہنم وَيُسْقٰى : اور اسے پلایا جائے گا مِنْ : سے مَّآءٍ : پانی صَدِيْدٍ : پیپ والا
اس کے پیچھے دوزخ ہے اور اسے پیپ کا پانی پلایا جائے گا۔
ہمیشہ کا عذاب : 16: مِّنْ وَّ رَآ ئِہٖ (اس کے پیچھے) یعنی سامنے جَھَنَّمُ (جہنم ہے) نمبر 1۔ یہ اسکی حالت دنیا میں ہے کہ وہ جہنم کا منتظر ہے گویا کہ جہنم اس کے سامنے ہے اور یہ کافر اس کے گڑھے کے کنارے کھڑا ہے۔ نمبر 2۔ اسکی حالت کی یہ کیفیت آخرت میں ہوگی جب کہ وہ اٹھایا جائے گا اور موقف میں کھڑا کیا جائے گا۔ وَیُسْقٰی (اور اس کو پلا یا جائے گا) اسکا عطف محذوف پر ہے۔ تقدیر عبارت یہ ہے۔ من ورائہ جہنم یلقی فیھا مایلقی اس کے پیچھے جہنم ہے اس میں وہ پائے گا جو وہ پائے گا مِنْ مَّآئٍ صَدِیْدٍ (اس کو کچ لہو پلایا جائے گا) صدیدؔ اہل نار کے چمڑوں سے بہنے والا خون وپیپ۔ صدید یہ ماء کا عطف بیان ہے۔ کیونکہ وہ مبہم ہے۔ پس صدید سے اسکی وضاحت کردی۔
Top