Madarik-ut-Tanzil - An-Nahl : 95
وَ لَا تَشْتَرُوْا بِعَهْدِ اللّٰهِ ثَمَنًا قَلِیْلًا١ؕ اِنَّمَا عِنْدَ اللّٰهِ هُوَ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
وَ : اور لَا تَشْتَرُوْا : تم نہ لو بِعَهْدِ اللّٰهِ : اللہ کے عہد کے بدلے ثَمَنًا : مول قَلِيْلًا : تھوڑا اِنَّمَا : بیشک جو عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ کے ہاں هُوَ : وہی خَيْرٌ : بہتر لَّكُمْ : تمہارے لیے اِنْ : اگر كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ : تم جانو
اور خدا سے جو تم نے عہد کیا ہے (اس کو مت بیچو اور) اسکے بدلے تھوڑی سی قیمت نہ لو (کیونکہ ایفائے عہد کا) جو (صلہ) خدا کے ہاں مقرر ہے وہ اگر سمجھو تو تمہارے لئے بہتر ہے۔
دنیا کے بدلے قسم فروخت نہ کرو : 95: وَلَا تَشْتَرُوْا ( اور نہ خریدو) نہ بدلے میں لو۔ بِعَھْدِ اللّٰہِ (اللہ تعالیٰ کے عہد کے بدلے) اور رسول اللہ ﷺ کی بیعت کے بدلے ثَمَنًا قَلِیْلًا ( تھوڑی قیمت) معمولی سامان دنیا۔ بعض لوگ مکہ میں اسلام لائے شیطان نے ان کو ورغلانے کیلئے یہ چال چلی کہ ان کے دلوں میں گھبراہٹ ڈال دی کہ قریش کو غلبہ حاصل ہے اور مسلمان کمزور ہیں۔ (حق والے ہوں تو مغلوب کیوں ہوں ؟ ) قریش نے ان کو ترغیب دلائی کہ اگر وہ دین جدید سے واپس لوٹ جائیں اور رسول ﷺ کی بیعت توڑ دیں تو ان کے ساتھ ہر قسم کا تعاون ہوگا۔ مگر اللہ تعالیٰ نے ان کو ثابت قدمی نصیب فرمائی۔ اِنَّمَا عِنْدَ اللّٰہِ ھُوَ خَیْرٌ لَّکُمْ اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ (بیشک جو اللہ تعالیٰ کے ہاں ہے وہ بہت ہی بہتر ہے اگر تم جان لو) عند اللہ سے ثواب آخرت مراد ہے۔
Top