Anwar-ul-Bayan - An-Nahl : 95
وَ لَا تَشْتَرُوْا بِعَهْدِ اللّٰهِ ثَمَنًا قَلِیْلًا١ؕ اِنَّمَا عِنْدَ اللّٰهِ هُوَ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
وَ : اور لَا تَشْتَرُوْا : تم نہ لو بِعَهْدِ اللّٰهِ : اللہ کے عہد کے بدلے ثَمَنًا : مول قَلِيْلًا : تھوڑا اِنَّمَا : بیشک جو عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ کے ہاں هُوَ : وہی خَيْرٌ : بہتر لَّكُمْ : تمہارے لیے اِنْ : اگر كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ : تم جانو
اور خدا سے جو تم نے عہد کیا ہے (اس کو مت بیچو اور) اسکے بدلے تھوڑی سی قیمت نہ لو (کیونکہ ایفائے عہد کا) جو (صلہ) خدا کے ہاں مقرر ہے وہ اگر سمجھو تو تمہارے لئے بہتر ہے۔
(16:95) لا تشتروا۔ فعل نہی جمع مذکر حاضر۔ تم مت خریدو۔ تم مت مول لو۔ اشتراء (افتعال) مصدر۔ انما۔ ای ان ما۔ بیشک۔ تحقیق۔ (جو بطور ثواب آخرت اللہ کے پاس ہے) ۔ ان۔ حرف مشبہ بالفعل ہے اور خبر کی تاکید اور تحقیق مزید کے لئے آتا ہے۔ حروف مشبہ بالفعل اسم کو نصب اور خبر کو رفع دیتے ہیں۔ لیکن جب ان کے بعد ما کافّہ آجائے تو ان عمل نہیں کرتا۔ اور کلمہ حصر کے معنی دیتا ہے۔ جیسے انما المشرکون نجس۔ (9:28) مشرکین تو پلید ہیں یعنی نجاست تامہ تو مشرکین کے ساتھ مختص ہے۔
Top