Madarik-ut-Tanzil - Al-Israa : 8
عَسٰى رَبُّكُمْ اَنْ یَّرْحَمَكُمْ١ۚ وَ اِنْ عُدْتُّمْ عُدْنَا١ۘ وَ جَعَلْنَا جَهَنَّمَ لِلْكٰفِرِیْنَ حَصِیْرًا
عَسٰي : امید ہے رَبُّكُمْ : تمہارا رب اَنْ : کہ يَّرْحَمَكُمْ : وہ تم پر رحم کرے وَاِنْ : اور اگر عُدْتُّمْ : تم پھر (وہی) کرو گے عُدْنَا : ہم وہی کرینگے وَجَعَلْنَا : اور ہم نے بنایا جَهَنَّمَ : جہنم لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے حَصِيْرًا : قید خانہ
امید ہے کہ تمہارا پروردگار تم پر رحم کرے، اور اگر تم پھر وہی (حرکتیں) کرو گے تو ہم بھی وہی (پہلا سا سلوک) کریں گے اور ہم نے جہنم کو کافروں کے لئے قید خانہ بنا رکھا ہے
گنجائش توبہ : 8: عَسٰی رَبُّکُمْ اَنْ یَّرْحَمَکُمْ ( عجب نہیں کہ تمہارا رب تم پر رحم فرمائے) دوسری مرتبہ کے بعد۔ اگر تم دوسری مرتبہ توبہ کرلو اور معاصی سے باز آگئے۔ وَاِنْ عُدْتُّّمْ عُدْنَا (اگر تم نے پھر وہی کیا تو ہم بھی پھر وہی کریں گے) تیسری مرتبہ تمہاری سزا کی طرف لوٹیں گے انہوں نے معاصی کی طرف جھکائو اختیار کیا۔ اللہ تعالیٰ نے اکاسرہ کو ان پر مسلط کردیا۔ اور ان پر خراج مقرر کردیا۔ حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ قیامت تک مسلمانوں کو ان پر مسلط کردیا۔ وَجَعَلْنَا جَھَنَّمَ لِلْکٰفِرِیْنَ حَصِیْرًا (اور ہم نے جہنم کو کافروں کا قید خانہ بنایا) حَصِیْرًا کا معنی قیدخانہ۔ اس کے مُحْصِر، حَصِیْر دونوں نام بولتے ہیں۔
Top