Madarik-ut-Tanzil - Al-Kahf : 88
وَ اَمَّا مَنْ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًا فَلَهٗ جَزَآءَ اِ۟لْحُسْنٰى١ۚ وَ سَنَقُوْلُ لَهٗ مِنْ اَمْرِنَا یُسْرًاؕ
وَاَمَّا : اور اچھا مَنْ : جو اٰمَنَ : ایمان لایا وَعَمِلَ : اور اس نے عمل کیا صَالِحًا : نیک فَلَهٗ : تو اس کے لیے جَزَآءَ : بدلہ الْحُسْنٰى : بھلائی وَسَنَقُوْلُ : اور عنقریب ہم کہیں گے لَهٗ : اس کے لیے مِنْ : متعلق اَمْرِنَا : اپنا کام يُسْرًا : آسانی
اور جو ایمان لائے گا اور عمل نیک کرے گا اس کے لیے بہت اچھا بدلہ ہے اور ہم اپنے معاملے میں (اس پر کسی طرح کی سختی نہیں کریں گے بلکہ) اس سے نرم بات کہیں گے
88: وَاَمَّا مَنْ اٰمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَہٗ جَزَآئَ نِالْحُسْنٰی (اور جو ایمان لے آئے گا اور اچھے کام کرے گا۔ اس کے لئے نیکی کا اچھا بدلہ ملے گا) عمل صالح سے وہ اعمال مراد ہیں جو تقاضائے ایمان کے مطابق ہیں۔ جزاء الحسنی ؔ سے مراد اچھے عمل کا بدلہ ہے جو کہ کلمہ شہادت ہے۔ قراءت : کوفی نے سوائے ابوبکر کے جزاء الحسنی پڑھا ہے۔ یعنی اس کے لئے اچھا عمل بدلہ میں ہے۔ وَسَنَقُوْلُ لَہٗ مِنْ اَمْرِنَایُسْرًا (اور ہم اپنے برتائو میں اس کے لئے آسان بات کہیں گے) یعنی ذَایُسر آسانی والی۔ مطلب یہ ہے ہم اس کو کسی مشکل اور گراں کام کا حکم نہ دیں گے۔ بلکہ آسان حکم جیسے زکوۃ، خراج وغیرہ۔
Top