Madarik-ut-Tanzil - Maryam : 57
وَّ رَفَعْنٰهُ مَكَانًا عَلِیًّا
وَّرَفَعْنٰهُ : اور ہم نے اسے اٹھا لیا مَكَانًا : ایک مقام عَلِيًّا : بلند
اور ہم نے انکو اونچی جگہ اٹھا لیا تھا
مرادِ رفع : 57: وَّ رَفَعْنٰـہُ مَکَانًا عَلِیًّا (اور ان کو ہم نے بلند کیا اونچے مکان پر) مکان سے مراد یہاں شرف نبوت اور اللہ کے ہاں مرتبہ ہے بعض نے کہا کہ رفع مکان سے مراد چوتھے آسمان کی طرف اٹھانا ہے اور فرشتے ان کو اٹھا کرلے گئے تھے نبی اکرم ﷺ نے معراج کی رات ان کو دیکھا۔ حضرت حسن رحمۃ اللہ (رح) کا قول ہے کہ رفع سے مراد جنت کی طرف اٹھانا ہے کیونکہ کوئی چیز جنت سے اعلی نہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ کثرت عبادت کی وجہ سے وہ ملائکہ کے محبوب بن گئے انہوں نے موت کے فرشتے کو کہا کہ مجھے موت چکھائو تاکہ وہ مجھ پر آسان ہوجائے اس نے ایسا کیا پھر اللہ کے حکم سے وہ دوبارہ زندہ کئے گئے پھر اس کو کہا کہ مجھے آگ میں داخل کرو تاکہ اللہ کا ڈر زیادہ ہوجائے اس نے ایسا کردیا پھر کہا مجھے جنت میں داخل کرو تاکہ اس کی رغبت بڑھ جائے اس نے اس طرح کردیا پھر اس نے کہا تم جنت سے نکلو ادریس کہنے لگے میں نے موت کو چکھا اور میں آگ میں وارد ہوا اب میں جنت سے نہیں نکلوں گا اللہ تعالیٰ نے فرمایا اس نے میرے حکم سے ایسا کیا اور میرے اذن سے وہ داخل ہوا پس اس کو چھوڑ دو ۔
Top