Madarik-ut-Tanzil - Al-Anbiyaa : 64
فَرَجَعُوْۤا اِلٰۤى اَنْفُسِهِمْ فَقَالُوْۤا اِنَّكُمْ اَنْتُمُ الظّٰلِمُوْنَۙ
فَرَجَعُوْٓا : پس وہ لوٹے (سوچ میں پڑھ گئے) اِلٰٓى : طرف۔ میں اَنْفُسِهِمْ : اپنے دل فَقَالُوْٓا : پھر انہوں نے کہا اِنَّكُمْ : بیشک تم اَنْتُمُ : تم ہی الظّٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع)
انہوں نے اپنے دل میں غور کیا تو آپس میں کہنے لگے بیشک تم ہی بےانصاف ہو
64: فَرَجَعُوْٓا اِلٰٓی اَنْفُسِھِمْ (اس پر وہ اپنے دل میں سوچنے لگے) عقلوں کی طرف رجوع کیا اور دلوں میں سوچ و بچار کرنے لگے جبکہ آپ نے ان کی مخالفت شروع کی۔ فَقَالُوْٓا اِنَّکُمْ اَنْتُمُ الظّٰلِمُوْنَ (پھر آپس میں کہنے لگے حقیقت میں تم ہی لوگ ناحق پر ہو) حقیقت میں اس لئے کہ تم ان کی عبادت کرتے ہو جو بولتے بھی نہیں۔ وہ ظلم نہیں جس کو تم یہ کہہ کر ظالم قرار دے چکے۔ من فعل ھذا بالھتنا انہ لمن الظالمین ] الانبیاء : 59 [ اس لئے کہ جو اپنے سر سے کلہاڑے کو نہیں ہٹاسکے وہ اپنے عابد کی تکالیف کا کیسے ازالہ کرسکتے ؟
Top