Madarik-ut-Tanzil - Al-Muminoon : 108
قَالَ اخْسَئُوْا فِیْهَا وَ لَا تُكَلِّمُوْنِ
قَالَ : فرمائے گا اخْسَئُوْا : پھٹکارے ہوئے پڑے رہو فِيْهَا : اس میں وَلَا تُكَلِّمُوْنِ : اور کلام نہ کرو مجھ سے
(خدا) فرمائے گا کہ اسی میں ذلت کے ساتھ پڑے رہو اور مجھ سے بات نہ کرو
آخری کلام : 108: قَالَ اخْسَئُوْ ا فِیْہَا (اللہ تعالیٰ فرمائیں گے اس میں راندے ہوئے پڑے رہو) ذلت و رسوائی کے ساتھ بالکل خاموشی اختیار کرو۔ وَلَا تُکَلِّمُوْنِ (اور مجھ سے بات نہ کرو) اپنے سے عذاب کو دور کرنے کے سلسلہ میں اس لئے کہ عذاب نہ ہٹایا جائے گا اور نہ اس میں تخفیف ہوگی۔ ایک قول یہ ہے یہ آخری کلام ہوگی جو جہنمی کر پائیں گے پھر کلام نہ ہوگا ہینگتے کی زور دار اور ہلکی آوازیں فقط نکلیں گی۔ (لھم فیھا زفیر و شھیق) قراءت : ان یحضرونی اور ارجعونی ولا تکلمونی وصل ووقف دونوں حالتوں میں یاءؔ سے پڑھے گئے ہیں۔ البتہ یعقوب وغیرہ نے بغیریاء کے پڑھا ہے۔
Top