Madarik-ut-Tanzil - An-Naml : 78
اِنَّ رَبَّكَ یَقْضِیْ بَیْنَهُمْ بِحُكْمِهٖ١ۚ وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْعَلِیْمُۙۚ
اِنَّ : بیشک رَبَّكَ : تمہارا رب يَقْضِيْ : فیصلہ کرتا ہے بَيْنَهُمْ : ان کے درمیان بِحُكْمِهٖ : اپنے حکم سے وَهُوَ : اور وہ الْعَزِيْزُ : غالب الْعَلِيْمُ : علم والا
تمہارا پروردگار (قیامت کے روز) ان میں اپنے حکم سے فیصلہ کر دے گا اور وہ غالب (اور) علم والا ہے
78: اِنَّ رَبَّکَ یَقْضِیْ بَیْنَہُمْ (بیشک آپ کا رب ان کے مابین فیصلہ فرمائے گا) ۔ مؤمنوں اور کافروں کے درمیان۔ بِحُکْمِہٖ (اپنے حکم یعنی عدل سے) کیونکہ وہ فیصلہ ہی عدل سے فرماتے ہیں۔ پس یہاں محکوم بہٖ (فیصلہ) کو حکم فرمایا۔ نمبر 2۔ اپنی حکمت سے فیصلہ فرماتے ہیں اور اس پر بحِکَمِہٖ کی قراءت دلالت کرتی ہے۔ حکم جمع حکمت کی ہے۔ وَہُوَ الْعَزِیْزُ (وہ زبردست ہے) ۔ اس کی تقدیر کو واپس نہیں کیا جاسکتا۔ الْعَلِیْمُ (وہ ان کو جانتا ہے) کہ کن کے حق میں فیصلہ دینا ہے اور کن کے خلاف دینا ہے۔ نمبر 2۔ وہ العزیز ہے یعنی باطل پرستوں سے انتقام لینے میں العلیم حق پرستوں اور باطل پرستوں کے درمیان فیصلہ کرنے کو جانتے ہیں۔
Top