Madarik-ut-Tanzil - Al-Qasas : 35
قَالَ سَنَشُدُّ عَضُدَكَ بِاَخِیْكَ وَ نَجْعَلُ لَكُمَا سُلْطٰنًا فَلَا یَصِلُوْنَ اِلَیْكُمَا١ۛۚ بِاٰیٰتِنَاۤ١ۛۚ اَنْتُمَا وَ مَنِ اتَّبَعَكُمَا الْغٰلِبُوْنَ
قَالَ : فرمایا سَنَشُدُّ : ہم ابھی مضبوط کردیں گے عَضُدَكَ : تیرا بازو بِاَخِيْكَ : تیرے بھائی سے وَنَجْعَلُ : اور ہم عطا کریں گے لَكُمَا : تمہارے لیے سُلْطٰنًا : غلبہ فَلَا يَصِلُوْنَ : پس وہ نہ پہنچیں گے اِلَيْكُمَا : تم تک بِاٰيٰتِنَآ : ہماری نشانیوں کے سبب اَنْتُمَا : تم دونوں وَمَنِ : اور جس اتَّبَعَكُمَا : پیروی کی تمہاری الْغٰلِبُوْنَ : غالب رہو گے
(خدا نے) فرمایا ہم تمہارے بھائی سے تمہارے بازو کو مضبوط کریں گے اور تم دونوں کو غلبہ دیں گے تو ہماری نشانیوں کے سبب وہ تم تک پہنچ نہ سکیں گے (اور) تم اور جنہوں نے تمہاری پیروی کی غالب رہو گے
35: قَالَ سَنَشُدُّ عَضُدَکَ بِاَخِیْکَ (فرمایا : ہم عنقریب تیرا بازو تیرے بھائی کے ساتھ مضبوط کردیں گے) ۔ اس کے ذریعہ تمہیں قوت دیں گے کیونکہ ہاتھ بازو کی مضبوطی سے مضبوط ہوتا ہے۔ کیونکہ ہاتھ کی طاقت وہی ہے اور تمام میں قوت ہاتھ کی مضبوطی کے باوجود معاملات کے تجربہ سے آتی ہے۔ وَنَجْعَلُ لَکُمَا سُلْطٰنًا (اور ہم تمہارے لئے غلبہ مقرر کردیں گے) سلطان غلبہ تسلط اور دشمنوں کے دلوں میں رعب کو کہا جاتا ہے۔ فَلاَ یَصِلُوْنَ اِلَیْکُمَا بِاٰیٰتِنَآ (پس وہ تم تک پہنچ نہ سکیں گے) ۔ بایتنا یہ یصلون کے متعلق ہے۔ ای لا یصلون الیکما بسبب آیاتنا۔ نمبر 1۔ وہ ہماری آیات و معجزات کے سبب تم تک نہیں پہنچ سکیں گے۔ بات پوری ہوئی۔ نمبر 2۔ تجعل کے متعلق کریں ای نسلّطکما بایاتنا ہم اپنی آیات سے تمہیں مسلط کریں گے۔ نمبر 3۔ محذوف کے متعلق ہے۔ ای اذہبا بآیاتنا تم دونوں ہماری آیات کے ساتھ جائو۔ نمبر 4۔ اس کو الغالبون کا بیان بنایا جائے نہ کہ صلہ۔ نمبر 5۔ باء کو قسم کے لئے قرار دیں لا یصلون جواب قسم مقدم ہے۔ ہمیں اپنی آیات کی قسم ہے یہ تم تک نہ پہنچ سکیں گے۔ اَنْتُمَا وَمَنِ اتَّبَعَکُمَا الْغٰلِبُوْنَ (تم دونوں اور جو تمہارے پیروکار ہیں غلبہ پانے والے ہونگے) ۔
Top