Madarik-ut-Tanzil - Az-Zumar : 52
اَوَ لَمْ یَعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَّشَآءُ وَ یَقْدِرُ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ۠   ۧ
اَوَ : کیا لَمْ يَعْلَمُوْٓا : وہ نہیں جانتے اَنَّ اللّٰهَ : کہ اللہ يَبْسُطُ : فراخ کرتا ہے الرِّزْقَ : رزق لِمَنْ : جس کے لیے يَّشَآءُ : وہ چاہتا ہے وَيَقْدِرُ ۭ : اور تنگ کردیتا ہے اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيٰتٍ : نشانیاں لِّقَوْمٍ : ان لوگوں کے لیے يُّؤْمِنُوْنَ : وہ ایمان لائے
کیا ان کو معلوم نہیں کہ خدا ہی جس کے لئے چاہتا ہے رزق کو فراخ کردیتا ہے اور تنگ کرتا ہے ؟ جو لوگ ایمان لاتے ہیں ان کے لئے اس میں (بہت سی) نشانیاں ہیں
آیت، کیا ان لوگوں کو معلوم نہیں ہوا کہ اللہ تعالیٰ ہی جس کو چاہتا ہے۔ آیت، زیادہ رزق دیتا ہے اور وہی تنگی بھی کردیتا ہے۔ تنگی رزق کردیتا ہے۔ ایک قول : وہ خوراک کی مقدار میں کردیتا ہے۔ آیت، اس میں ایمان والوں کیلئے نشانیاں ہیں۔ کیونکہ کوئی اللہ تعالیٰ کے سوا قابض و باسط نہیں۔
Top