Madarik-ut-Tanzil - At-Tawba : 129
فَاِنْ تَوَلَّوْا فَقُلْ حَسْبِیَ اللّٰهُ١ۖۗ٘ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ١ؕ عَلَیْهِ تَوَكَّلْتُ وَ هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ۠   ۧ
فَاِنْ تَوَلَّوْا : پھر اگر وہ منہ موڑیں فَقُلْ : تو کہ دیں حَسْبِيَ : مجھے کافی ہے اللّٰهُ : اللہ لَآ : نہیں اِلٰهَ : کوئی معبود اِلَّا ھُوَ : اس کے سوا عَلَيْهِ : اس پر تَوَكَّلْتُ : میں نے بھروسہ کیا وَھُوَ : اور وہ رَبُّ : مالک الْعَرْشِ : عرش الْعَظِيْمِ : عظیم
پھر اگر یہ لوگ پھرجائیں اور (نہ) مانیں تو کہہ دو کہ خدا مجھے کفایت کرتا ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ اسی پر میرا بھروسہ ہے اور وہی عرش عظیم کا مالک ہے۔
آیت 129: فَاِنْ تَوَلَّوْا (پھر اگر یہ روگردانی کریں) اگر آپ پر ایمان لانے سے اعراض کریں اور علیحدگی اختیار کریں۔ فَقُلْ حَسْبِیَ اللّٰہُ (تو آپ کہہ دیں کہ میرے لئے اللہ تعالیٰ کافی ہے) پس اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کرو اور اپنے امور اس کے سپرد کرو اس کی ذات ان کے تمام حملوں کی طرف سے کافی ہے وہ ذات ان کے خلاف تمہاری مدد فرمانے والی ہے۔ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ (اس کے سوا کوئی معبود ہونے کے لائق نہیں میں نے اسی پر بھروسہ کرلیا) میں نے اپنامعاملہ اس کے سپرد کیا وَھُوَ رَبُّ الْعَرْشِ (اور وہ مالک ہے عرش کا) مخلوقات میں سب سے بڑی مخلوق عرش الٰہی ہے۔ اہل سماء کے طواف کیلئے اس کو پیدا فرمایا اور ان کے لئے دعا کا قبلہ بنادیا۔ الْعَظِیْمِ (بڑی عظمت والا ہے) قراءت : یہ جر کے ساتھ ہے اور مرفوع ماننے کی صورت میں رب عزوجل کی صفت ہے حضرت ابی بن کعب ؓ سے مروی ہے کہ یہ آیت سب سے آخر میں نازل ہوئی۔ تمت ترجمۃ التوبۃ لیلۃ الخمیس من شھر جمادی الاخرٰی 1423؁، 28 اگست 2002؁ ء الحمدللّٰہ اولاً وٰاخرا اللّٰھم وفقنی توبۃ نصوحًا کما فعلت بفضلک مع اصحاب نبیک ا۔
Top