Tafseer-e-Majidi - Yunus : 107
وَ اِنْ یَّمْسَسْكَ اللّٰهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهٗۤ اِلَّا هُوَ١ۚ وَ اِنْ یُّرِدْكَ بِخَیْرٍ فَلَا رَآدَّ لِفَضْلِهٖ١ؕ یُصِیْبُ بِهٖ مَنْ یَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ١ؕ وَ هُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ
وَاِنْ : اور اگر يَّمْسَسْكَ : پہنچائے تجھے اللّٰهُ : اللہ بِضُرٍّ : کوئی نقصان فَلَا كَاشِفَ : تو نہیں ہٹانے والا لَهٗٓ : اس کا اِلَّا ھُوَ : اس کے سوا وَاِنْ : اور اگر يُّرِدْكَ : تیرا چاہے بِخَيْرٍ : بھلا فَلَا رَآدَّ : تو نہیں کوئی روکنے والا لِفَضْلِهٖ : اس کے فضل کو يُصِيْبُ : وہ پہنچاتا ہے بِهٖ : اس کو مَنْ : جسے يَّشَآءُ : چاہتا ہے مِنْ : سے عِبَادِهٖ : اپنے بندے وَھُوَ : اور وہ الْغَفُوْرُ : بخشنے والا الرَّحِيْمُ : نہایت مہربان
اور اگر اللہ تجھے کوئی تکلیف پہنچا دے تو کوئی اس کا دور کرنے والا نہیں بجز (خود) اسی کے اور اگر وہ تجھے کوئی راحت پہنچا نا چاہے نہ کوئی اس کے فضل کا ہٹانے والا نہیں، وہ اپنا فضل اپنے بندوں میں سے جس پر چاہے کردے، اور وہ بڑا مغفرت والا ہے، بڑا رحمت والا ہے،161۔
161۔ اللہ کے یہ صفات کمال جو ہر مسلمان کے نزدیک ایک معلوم ومعروف ومسلم حیثیت رکھتے ہیں، غیر مسلم ہمیشہ انہی صفات کے باب میں ٹھوکریں کھاتے رہتے ہیں۔ اور آج بھی خدا معلوم کتنے انہی چکروں میں پڑے ہوئے ہیں۔
Top