Tafseer-e-Majidi - Yunus : 50
قُلْ اَرَءَیْتُمْ اِنْ اَتٰىكُمْ عَذَابُهٗ بَیَاتًا اَوْ نَهَارًا مَّا ذَا یَسْتَعْجِلُ مِنْهُ الْمُجْرِمُوْنَ
قُلْ : آپ کہ دیں اَرَءَيْتُمْ : بھلا تم دیکھو اِنْ اَتٰىكُمْ : اگر تم پر آئے عَذَابُهٗ : اس کا عذاب بَيَاتًا : رات کو اَوْ نَهَارًا : یا دن کے وقت مَّاذَا : کیا ہے وہ يَسْتَعْجِلُ : جلدی کرتے ہیں مِنْهُ : اس سے۔ اس کی الْمُجْرِمُوْنَ : مجرم (جمع)
آپ کہہ دیجیے کہ یہ تو بتاؤ کہ اگر تم پر اللہ کا عذاب رات کو آپڑے یا دن کو تو ان میں کون چیز ایسی ہے جس کے لئے مجرمین جلدی مچا رہے ہیں،79۔
79۔ یعنی عذاب الہی تو بڑی سخت اور پناہ مانگنے کی چیز ہے یہ اس کے لئے جلدی مچانے کے کیا معنی ؟ عارفین نے یہیں سے یہ اشارہ نکالا ہے کہ معصیت سے توبہ و استغفار میں اور عمل خیر کے اختیار میں توقف بلاضرورت ایک دم کا بھی نہ کیا جائے اس لئے کہ وقوع عذاب کے لئے کوئی علامت اور مہلت شرط نہیں، معصیت کے صدور کے ساتھ ہی جس قدر جلد ممکن ہو تو بہ تدارک پر متوجہ ہوجائے۔ (آیت) ” منہ “۔ ضمیر عذاب کی طرف ہے والضمیر فی منہ قیل یعود علی العذاب (قرطبی)
Top