Tafseer-e-Majidi - Yunus : 76
فَلَمَّا جَآءَهُمُ الْحَقُّ مِنْ عِنْدِنَا قَالُوْۤا اِنَّ هٰذَا لَسِحْرٌ مُّبِیْنٌ
فَلَمَّا : تو جب جَآءَھُمُ : آیا ان کے پاس الْحَقُّ : حق مِنْ : سے عِنْدِنَا : ہماری طرف قَالُوْٓا : وہ کہنے لگے اِنَّ : بیشک هٰذَا : یہ لَسِحْرٌ : البتہ جادو مُّبِيْنٌ : کھلا
سو جب ان کے پاس ہماری طرف سے حق پہنچا تو وہ بولے کہ یہ تو کھلا ہوا جادو ہے،115۔
115۔ جاہلی قومیں فضائل اخلاقی و کمالات روحانی کی قدر تو بھلا کیا کرتیں انبیاء کے خوارق حسی جب دیکھتیں تو انہیں سحر وکہانت پر محمول کرنے لگتیں ہے ؂ فکر ہر کس بہ قدر ہمت اوست۔ (آیت) ” الحق من عندنا “۔ یعنی دین حق کی تبلیغ جس کے اندر احکام، دلائل، خوارق سب کچھ آگیا :۔
Top