Tafseer-e-Majidi - Hud : 26
اَنْ لَّا تَعْبُدُوْۤا اِلَّا اللّٰهَ١ؕ اِنِّیْۤ اَخَافُ عَلَیْكُمْ عَذَابَ یَوْمٍ اَلِیْمٍ
اَنْ : کہ لَّا تَعْبُدُوْٓا : نہ پرستش کرو تم اِلَّا : سوائے اللّٰهَ : اللہ اِنِّىْٓ اَخَافُ : بیشک میں ڈرتا ہوں عَلَيْكُمْ : تم پر عَذَابَ : عذاب يَوْمٍ اَلِيْمٍ : دکھ دینے والا دن
(چاہیے) کہ تم پرستش نہ کرو (کسی کی) بجز اللہ کے میں تمہارے حق میں درد ناک دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں،34۔
34۔ پیغمبروں کا پیام شروع سے ایک ہی چلا آیا ہے۔ یعنی پیام توحید اور پھر اس دعوت سے انکار پر وعید عذاب۔۔ کوئی قوم وحشی ہو یا کوئی قوم متمدن، پیغمبر بہرحال سب سے پہلے اس کے عقائد ہی کی اصلاح کرتے ہیں اور عقائد میں ر اس المسائل یہی عقیدۂ توحید ہے۔ (آیت) ” فقال الملاالذین کفروا من قومہ “۔ میں صاف اشارہ اس طرف ہے کہ پیغمبروں کی مخالفت قوم کے اکابر ہی کی طرف سے شروع ہوتی ہے۔
Top