Tafseer-e-Majidi - Ibrahim : 49
وَ تَرَى الْمُجْرِمِیْنَ یَوْمَئِذٍ مُّقَرَّنِیْنَ فِی الْاَصْفَادِۚ
وَتَرَى : اور تو دیکھے گا الْمُجْرِمِيْنَ : مجرم (جمع) يَوْمَئِذٍ : اس دن مُّقَرَّنِيْنَ : باہم جکڑے ہوئے فِي : میں الْاَصْفَادِ : زنجیریں
اور اس روز تو مجرموں کو ایک دوسرے کے ساتھ زنجیروں میں جکڑا ہوا دیکھے گا،80۔
80۔ (اے مخاطب) (آیت) ” المجرمین “۔ یعنی کفار ومنکرین کو۔ (آیت) ” مقرنین “۔ یعنی ایک جرم کے مجرمین ایک ساتھ جکڑے ہوئے ہوں گے، کفر و انکار کی ہر نوعیت کے مجرمین کی ٹولی الگ الگ ہوگی، ضم کل لمشار کہ فی کفرہ وعملہ (روح) ولمراد ان تلک النفوس لاشقیۃ والارواح المکدرۃ الظلمانیۃ لکونھا متجانسۃ متشاکلۃ ینضم بعضھا الی بعض وتنادی ظلمۃ کل واحدۃ منھا الی الاخری (کبیر)
Top