Tafseer-e-Majidi - Al-Hijr : 95
اِنَّا كَفَیْنٰكَ الْمُسْتَهْزِءِیْنَۙ
اِنَّا : بیشک ہم كَفَيْنٰكَ : کافی ہیں تمہارے لیے الْمُسْتَهْزِءِيْنَ : مذاق اڑانے والے
ہم آپ کے لیے تمسخر کرنے والوں کے مقابلہ میں کافی ہیں،82۔
82۔ مکہ زندگی میں جہاں رسول اللہ ﷺ کو ایک طرف ہر طرح کی جسمانی وروحانی اذیتیں برداشت کرنا پڑتی تھیں وہاں دوسری طرف طنز و تمسخر واستہزاء کا بھی ایک بےپناہ طوفان برپا تھا۔ بعض مفسرین ان جزئیات کی طرف چلے گئے ہیں کہ مستہزئین کون کون تھے، اور ان کا طریق استہزاء کیا کیا تھا۔ لیکن جیسا کہ امام المفسرین (رح) نے فرمایا ہے، مفسر کو اس کا زیادہ کھوج لگانے کی ضرورت نہیں۔ بس اتنا جان لینا کافی ہے، کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں ایک پورا طبقہ صاحب اثر ووجاہت مستہزئین کا تھا۔ ولا حاجۃ الی شیء منھا والقدر المعلوم انھم طبقۃ لھم قوۃ وشوکۃ وریاسۃ (کبیر)
Top