Tafseer-e-Majidi - An-Nahl : 108
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ طَبَعَ اللّٰهُ عَلٰى قُلُوْبِهِمْ وَ سَمْعِهِمْ وَ اَبْصَارِهِمْ١ۚ وَ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْغٰفِلُوْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ الَّذِيْنَ : وہ جو کہ طَبَعَ اللّٰهُ : اللہ نے مہر لگا دی عَلٰي : پر قُلُوْبِهِمْ : ان کے دل وَسَمْعِهِمْ : اور ان کے کان وَاَبْصَارِهِمْ : ان کی آنکھیں وَاُولٰٓئِكَ : اور یہی لوگ هُمُ : وہ الْغٰفِلُوْنَ : غافل (جمع)
یہ تو وہ لوگ ہیں جن کے دلوں پر اور جن کی سماعت پر اور ان کی بینائی پر اللہ نے مہر لگا دی ہے اور یہی لوگ تو (اپنے انجام سے بالکل) غافل ہیں،170۔
170۔ اپنے اختیاری حب دنیا اور آخرت فراموشی کی بنا پر) (آیت) ” طبع۔۔۔ ابصارھم “۔ دل اور کان اور آنکھ پر مہر لگنے پر حاشیہ سورة بقرہ (پارۂ اول) کے پہلے رکوع کے خاتمہ پر آچکا ہے۔ یہ مہر لگنے کا عمل حق تعالیٰ کی طرف سے بہ طور تکوینی علت العلل کے ہوتا ہے، بندہ کے اختیاری کفر کے نتیجہ کے طور پر۔ (آیت) ” اولئک ھم الغفلون “۔ یعنی پلے سرے کے غافل، غفلت میں حد سے گزر جانے والے۔ اے الکاملون فی الغفلۃ الذین لااغفل منھم (کشاف)
Top