Tafseer-e-Majidi - An-Nahl : 87
وَ اَلْقَوْا اِلَى اللّٰهِ یَوْمَئِذِ اِ۟لسَّلَمَ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ
وَاَلْقَوْا : اور وہ ڈالیں گے اِلَى : طرف (سامنے) اللّٰهِ : اللہ يَوْمَئِذِ : اس دن السَّلَمَ : عاجزی وَضَلَّ : اور گم ہوجائے گا عَنْهُمْ : ان سے مَّا : جو كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ : افترا کرتے (جھوٹ گھڑتے تھے)
اور (مشرکین) اس روز اللہ سے صلح (و اطاعت) کی طرف ڈال چلیں گے، اور جو کچھ وہ افتراء پردازیاں کرتے رہتے تھے وہ سب ان سے غائب ہوجائیں گی،137۔
137۔ (اور جتنے سہارے اپنے عقائد باطلہ کی بنا پر قائم کر رکھے تھے ان میں سے کوئی بھی ان کے کام نہ آئے گا) (آیت) ” والقوا الی اللہ یومئذ السلم “۔ یہ اطاعت اور خوشامد کی راہ اس وقت اختیار کریں گے، جب اپنے کو ہر طرح مجبور ومضطر پالیں گے، آخرت میں ان کا یہ طریق استلام و اطاعت دنیا کے ٹھیک طریق استکبار واعراض کے مقابل ہوگا۔ (آیت) ” ماکانوا یفترون “۔ افتراء پردازی یہی، کہ ہمارے یہ معبود ہمیں بچالیں گے، ہمارے کام آجائیں گے۔ (آیت) ” وضل عنھم “۔ یہی چیزیں تو سب ان سے بالکل گم ہوجائیں گی، ان خیالات وادہام کی واقعیت کا کہیں شائبہ بھی نہ ملے گا، اے بطل ماکانوا یأملون منہ ان الھتھم تشفع لھم عند اللہ تعالیٰ (کبیر)
Top