Tafseer-e-Majidi - An-Nahl : 93
وَ لَوْ شَآءَ اللّٰهُ لَجَعَلَكُمْ اُمَّةً وَّاحِدَةً وَّ لٰكِنْ یُّضِلُّ مَنْ یَّشَآءُ وَ یَهْدِیْ مَنْ یَّشَآءُ١ؕ وَ لَتُسْئَلُنَّ عَمَّا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
وَلَوْ : اور اگر شَآءَ اللّٰهُ : اللہ چاہتا لَجَعَلَكُمْ : تو البتہ بنا دیتا تمہیں اُمَّةً وَّاحِدَةً : ایک امت وَّلٰكِنْ : اور لیکن يُّضِلُّ : گمراہ کرتا ہے مَنْ يَّشَآءُ : جسے وہ چاہتا ہے وَ : اور يَهْدِيْ : ہدایت دیتا ہے مَنْ يَّشَآءُ : جس کو وہ چاہتا ہے وَلَتُسْئَلُنَّ : اور تم سے ضرور پوچھا جائیگا عَمَّا : اس کی بابت كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے تھے
اور اگر اللہ چاہتا تو تم سب کو ایک ہی امت بنا دیتا لیکن وہ جسے چاہتا ہے گمراہ کردیتا ہے اور جسے چاہتا ہے راہ دکھا دیتا ہے،148۔ اور جو کچھ تم کررہے ہو ضرور اس کے باب میں تم سے سوال ہو کر رہے گا،149۔
148۔ یعنی اگر اس کی مشیت تکوینی یہی ہوتی کہ کوئی گمراہ ہونے ہی نہ پائے تو سب کو ایک ہی طریقہ پر لازمی طور پر چلا دیتا اور مذہب وملت کا کوئی اختلاف پیدا ہی نہ ہونے دیتا۔ لیکن اس کی حکمت بالغہ کو یہ تو منظور ہی نہیں، اس نے تو ہدایت وضلالت کا قانون ہی دوسرا رکھا ہے۔ 149۔ (سو تم کہیں جبریت کے فریب میں نہ آجانا، اور اپنے کو مجبور محض نہ سمجھ بیٹھنا، تم فاعل مختار اور اپنے افعال کے ذمہ دار بنا کر بھیجے گئے ہو، تمہیں عقل، شعور، ارادہ واختیار سے سرفراز کیا گیا ہے تم سے ایک ایک عمل کے بابت سوال ہوگا)
Top