Tafseer-e-Majidi - Maryam : 16
وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ مَرْیَمَ١ۘ اِذِ انْتَبَذَتْ مِنْ اَهْلِهَا مَكَانًا شَرْقِیًّاۙ
وَاذْكُرْ : اور ذکر کرو فِى الْكِتٰبِ : کتاب میں مَرْيَمَ : مریم اِذِ انْتَبَذَتْ : جب وہ یکسو ہوگئی مِنْ اَهْلِهَا : اپنے گھروالوں سے مَكَانًا : مکان شَرْقِيًّا : مشرقی
اور (اس) کتاب میں مریم کا ذکر کیجئے جب وہ اپنے گھر والوں سے الگ ہو کر ایک شرقی مکان میں گئیں،20۔
20۔ (غسل کے لیے یا بعض روایات کے بموجب نماز کے لیے) حضرت مریم (علیہا السلام) پر حاشیہ پارۂ سوم سورة آل عمران میں گزر چکا ہے۔ (آیت) ” ذکر رحمت ربک عبدہ زکریا۔ واذکر فی الکتب مریم “۔ مرشد تھانوی (رح) نے فرمایا کہ دونوں قصوں کے مجموعہ پر غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ سوال وطلب سے بھی دیتا ہے جیسے زکریا (علیہ السلام) کو دیا۔ اور بلاسوال وطلب بھی دیتا ہے جیسے مریم (علیہا السلام) کو دیا اور اس سے یہ بات نکلی کہ اللہ کا ہر معاملہ ہر شخص کے ساتھ جداجدا ہے۔
Top