Tafseer-e-Majidi - Maryam : 31
وَّ جَعَلَنِیْ مُبٰرَكًا اَیْنَ مَا كُنْتُ١۪ وَ اَوْصٰنِیْ بِالصَّلٰوةِ وَ الزَّكٰوةِ مَا دُمْتُ حَیًّا٢۪ۖ
وَّجَعَلَنِيْ : اور مجھے بنایا ہے مُبٰرَكًا : بابرکت اَيْنَ مَا : جہاں کہیں كُنْتُ : میں ہوں ‎وَاَوْصٰىنِيْ : مجھے حکم دیا ہے اس نے بِالصَّلٰوةِ : نماز کا وَالزَّكٰوةِ : اور زکوۃ کا مَا دُمْتُ : جب تک میں رہوں حَيًّا : زندہ
اور (اسی نے) مجھے بابرکت بنایا، میں جہاں کہیں بھی ہوں،47۔ اور (اسی نے) نے مجھے نماز اور زکوٰۃ کا حکم دیا جب تک میں زندہ رہوں،48۔
47۔ یعنی خلق کو میرے ذریعہ سے دین کا نفع پہنچے گا۔ مبارک کے معنی معلم خیر کے بھی کیے گئے ہیں۔ قال مجاھد معلما للخیر۔ قال غیرہ جعلنی نفاعا (جصاص) 48۔ یعنی مجھے احکام شریعت دے کر بھیجا گیا ہے میرے اوپر بھی زندگی بھر عبادتیں اور احکام شریعت کی پیروی فرض ہیں۔ انجیل برنابا میں، جو حضرت مسیح کے ایک حواری کی جانب منسوب ہے، اور جسے مسیحی اپنے اعراض و عقائد کے مخالف پاکر جعلی قرار دیتے ہیں، اس میں اس مفہوم کی آیت موجود ہے (ملاحظہ ہو حاشیہ تفسیر انگریزی)
Top