Tafseer-e-Majidi - Al-Baqara : 242
كَذٰلِكَ یُبَیِّنُ اللّٰهُ لَكُمْ اٰیٰتِهٖ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ۠   ۧ
كَذٰلِكَ : اسی طرح يُبَيِّنُ : واضح کرتا ہے اللّٰهُ : اللہ لَكُمْ : تمہارے لیے اٰيٰتِهٖ : اپنے احکام لَعَلَّكُمْ : تا کہ تم تَعْقِلُوْنَ : سمجھو
(یہ) پرہیزگاروں پر واجب ہے،915 ۔ اللہ اسی طرح تمہارے لئے کھول کر اپنے احکام بیان کرتا ہے شاید کہ تم سمجھو،916 ۔
915 ۔ (آیت) ” علی المتقین “۔ یعنی مسلمانوں پر، کہ اس درجہ میں پرہیزگار ہر مسلمان ہوتا ہے، اے متقی الشرک (بحر) علی کل من کان متقیا عن الکفر (کبیر) بمعنی ال مومنین المتقین الشرک (معالم) 916 ۔ (اور ان پر عمل کرو) مفسر تھانوی (رح) نے یہاں پر خوب لکھا ہے کہ ان احکام طلاق وغیرہ میں (آیت) ” اتقوا اللہ “۔ اور (آیت) ” حدود اللہ “ اور (آیت) ” سمیع علیم “ اور (آیت) ” عزیز حکیم “ اور (آیت) ” بصیر “ اور (آیت) ” خبیر “ اور (آیت) ” ھم الظلمون “ اور (آیت) ” فقد ظلم نفسہ “ وغیرہ کا اس کثرت سے آنا، جو سب سب مخالفت پر وعیدیں ہیں، اس امر پر دلیل قطعی ہیں، کہ یہ سب احکام شریعت میں مقصود اور واجب ہیں، محض مشورہ کے طور پر نہیں ہیں کہ ان میں ترمیم وتبدیل کا ہمیں حق واختیار حاصل ہے۔
Top