Tafseer-e-Majidi - Al-Hajj : 14
اِنَّ اللّٰهَ یُدْخِلُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ یَفْعَلُ مَا یُرِیْدُ
اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ يُدْخِلُ : داخل کرے گا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : وہ جو لوگ ایمان لائے وَ : اور عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ : انہوں نے درست عمل کیے جَنّٰتٍ : باغات تَجْرِيْ : بہتی ہیں مِنْ تَحْتِهَا : ان کے نیچے سے الْاَنْهٰرُ : نہریں اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ يَفْعَلُ : کرتا ہے مَا يُرِيْدُ : جو وہ چاہتا ہے
بیشک اللہ ایسے لوگوں کو جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے داخل کرے گا ایسے باغوں میں جن کے نیچے ندیاں بہ رہی ہوں گی بیشک اللہ کر ڈالتا ہے جو کچھ ارادہ کرلیتا ہے،19۔
19۔ (اور اس نے اس جزا اور سزا کا ارادہ کرلیا ہے) خدا ہی قادر مطلق ہے۔ اسی کا ارادہ سب پر غالب ہے۔ وہ خود ہی قانون ساز ہے۔ کوئی قانون اس کے اوپر حاکم نہیں۔ اس میں رد آگیا بہت سی مشرک قوموں اور مشرک فلسفیوں کا جنہوں نے خدا کو محدود الاختیار مانا ہے اور قادر کے اوپر بھی کسی ” قانون قدرت “ کو حاکم ونافذ سمجھا ہے۔
Top