Tafseer-e-Majidi - Ash-Shu'araa : 33
وَّ نَزَعَ یَدَهٗ فَاِذَا هِیَ بَیْضَآءُ لِلنّٰظِرِیْنَ۠   ۧ
وَّنَزَعَ : اور اس نے کھینچا (نکالا) يَدَهٗ : اپنا ہاتھ فَاِذَا هِىَ : تو ناگاہ وہ بَيْضَآءُ : چمکتا ہوا لِلنّٰظِرِيْنَ : دیکھنے والوں کے لیے
اور اپنا ہاتھ (گریبان سے) باہر نکالا تو وہ یک بیک دیکھنے والوں کی نظر میں بہت ہی چمک دار ہوگیا،31۔
31۔” بہت ہی چمکدار “ یعنی اس کو بھی سب نے نظر حسی سے دیکھا، تو ریت میں یہ معجزات حضرت ہارون (علیہ السلام) کی جانب منسوب ہیں۔ قرآن نے حسب معمول اس موقع پر بھی توریت کی تصحیح کرکے بتایا کہ یہ معجزات حضرت موسیٰ کے تھے۔
Top