Tafseer-e-Majidi - Al-Ankaboot : 54
یَسْتَعْجِلُوْنَكَ بِالْعَذَابِ١ؕ وَ اِنَّ جَهَنَّمَ لَمُحِیْطَةٌۢ بِالْكٰفِرِیْنَۙ
يَسْتَعْجِلُوْنَكَ : وہ آپ سے جلدی کرتے ہیں بِالْعَذَابِ ۭ : عذاب کی وَاِنَّ : اور بیشک جَهَنَّمَ : جہنم لَمُحِيْطَةٌۢ : البتہ گھیر ہوئے بِالْكٰفِرِيْنَ : کافروں کو
آپ سے جلدی کررہے ہیں عذاب کی اور یقیناً دوزخ کافروں کو گھیرے ہوئے ہیں،71۔
71۔ (جس کا پورا ظہور قیامت میں ہوکر رہے گا) (آیت) ” محیطۃ “۔ صیغہ اسم فاعل کا ہے۔ فعل مضارع کا نہیں۔ یعنی یہ نہیں کہ جہنم کہیں آگے چل کر انہیں گھیرے گی، بلکہ اسی وقت ہی گھیرے ہوئے ہے۔ اس سے بعض عارفین نے یہ نکالا ہے کہ اصل جہنم تو کفر ومعصیت ہی ہیں۔ آخرت میں صرف اتنا ہوگا کہ ان کا ظہور کامل ہوکر رہے گا۔
Top