Tafseer-e-Majidi - Aal-i-Imraan : 168
اَلَّذِیْنَ قَالُوْا لِاِخْوَانِهِمْ وَ قَعَدُوْا لَوْ اَطَاعُوْنَا مَا قُتِلُوْا١ؕ قُلْ فَادْرَءُوْا عَنْ اَنْفُسِكُمُ الْمَوْتَ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
اَلَّذِيْنَ : وہ لوگ جو قَالُوْا : انہوں نے کہا لِاِخْوَانِھِمْ : اپنے بھائیوں کے بارے میں وَقَعَدُوْا : اور وہ بیٹھے رہے لَوْ : اگر اَطَاعُوْنَا : ہماری مانتے مَا قُتِلُوْا : وہ نہ مارے جاتے قُلْ : کہدیجئے فَادْرَءُوْا : تم ہٹادو عَنْ : سے اَنْفُسِكُمُ : اپنی جانیں الْمَوْتَ : موت اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو صٰدِقِيْنَ : سچے
یہ لوگ درآنحالیکہ (خود) بیٹھے رہے اپنے بھائیوں کی نسبت کہتے ہیں کہ اگر ہمارا کہا مانتے،347 ۔ تو نہ مارے جاتے، آپ کہہ دیجئے کہ (اچھا تو) اگر تم سچے ہو تو اپنے کو موت سے بچا لینا،348 ۔
347 ۔ (اور ہماری ہی طرح جنگ سے علیحدہ رہے) (آیت) ” لاخوانھم “۔ اخوان۔ سے مراد اخوان دینی واعتقادی نہیں۔ بلکہ اخوان نسبی ووطنی ہیں۔ ذکر منافقین کی زبان سے مسلمان شہداء کا ہورہا ہے۔ فی النسب لافی الدین ھم شھداء احد (معالم) وھم اخوۃ نسب مجاورۃ لا اخوۃ الدین (قرطبی) ل۔ واسطہ کا ہے، معناہ لاجل اخوانھم (قرطبی) اخوان اور ل دونوں پر حاشیہ اوپر قریب ہی گزر چکا ہے۔ 348 ۔ یعنی اگر تمہارا نظر یہ یہ ہے کہ موت معرکہ جنگ ہی میں جانے سے ہوئی ہے تو تم بہرحال جنگ سے احتراز کیے ہوئے ہو، دیکھنا ہے کہ موت سے کب تک بچے رہتے ہو۔
Top