Tafseer-e-Majidi - Al-Ahzaab : 23
مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ رِجَالٌ صَدَقُوْا مَا عَاهَدُوا اللّٰهَ عَلَیْهِ١ۚ فَمِنْهُمْ مَّنْ قَضٰى نَحْبَهٗ وَ مِنْهُمْ مَّنْ یَّنْتَظِرُ١ۖ٘ وَ مَا بَدَّلُوْا تَبْدِیْلًاۙ
مِنَ : سے (میں) الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع) رِجَالٌ : ایسے آدمی صَدَقُوْا : انہوں نے یہ سچ کر دکھایا مَا عَاهَدُوا : جو انہوں نے عہد کیا اللّٰهَ : اللہ عَلَيْهِ ۚ : اس پر فَمِنْهُمْ : سو ان میں سے مَّنْ : جو قَضٰى : پورا کرچکا نَحْبَهٗ : نذر اپنی وَمِنْهُمْ : اور ان میں سے مَّنْ : جو يَّنْتَظِرُ ڮ : انتظار میں ہے وَمَا بَدَّلُوْا : اور انہوں نے تبدیلی نہیں کی تَبْدِيْلًا : کچھ بھی تبدیلی
اہل ایمان میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں کہ انہوں نے اللہ سے جو عہد کیا تھا اس میں سچے اترے،44۔ سو ان میں کچھ ایسے بھی ہیں جو اپنی نذر پوری کرچکے اور کچھ ان میں کے راستہ دیکھ رہے ہیں،45۔ اور انہوں نے ذرا فرق نہیں آنے دیا،46۔
44۔ ” مراد ان معاہدین سے حضرت انس بن النضر ؓ اور ان کے رفقاء ہیں، یہ حضرات اتفاق سے غزوۂ بدر میں شریک نہیں ہونے پائے تھے، تو ان کو افسوس ہوا اور عہد کیا کہ اگر اب کے کوئی جہاد ہو تو اس میں ہماری جان توڑ کوشش دیکھ لی جائے گی .... مطلب یہ تھا کہ منہ موڑیں گے کہ مارے جائیں “۔ (آیت) ” ماعاھدوا اللہ علیہ “۔ کو اگر وسیع وعام معنی میں لیاجائے تو اس میں وہ تمام امور آجائیں گے جنہیں ہم نے بضمن ایمان اجمالا اور قرآن و حدیث سے تفصیلا قبول کیا ہے، اور اس معنی میں اسکی مصداق ساری امت محمدی ﷺ ہوگی۔ مرشد تھانوی (رح) نے فرمایا کہ کاملین کے لیے کبھی امور مکروہہ بھی، اور ان ہی میں قبض بھی شامل ہے، زیادت معارف کا سبب بن جاتے ہیں۔ 45۔ (شوق کے ساتھ، اس نذر کے پورے ہونے کا) وسیع معنی میں تمام زندہ مومنین صادقین اس میں داخل ہیں۔ (آیت) ” من قضی نحبہ “۔ یعنی شہید ہوگئے اور آخرتک ثبات میں فرق نہ آنے دیا۔ نحب کے لفظی معنی نذر کے ہیں۔ اور (آیت) ” قضی نحبہ “۔ کے معنی ہوئے کہ اس نے اپنی نذر اتاری۔ النحب النذر المحکوم بوجوبہ فقال قضی فلان نحبہ اے وفی بنذرہ (راغب) محاورہ میں کنایہ وفات پاجانے سے ہوتا ہے۔ اور یہی معنی سلف سے منقول ہیں۔ ویعبر ذلک عمن مات (راغب) قال الحسن مات علی ماعاھد علی (جصاص) 46۔ (اپنے اس عزم راسخ میں۔ بلکہ اس پر بدستور ثابت ہیں) (آیت) ’ ’ تبدیلا “۔ تنوین تصغیر کے لیے ہے، یعنی کسی نوع، کسی قسم کی ادنی تبدیلی ان میں نہیں ہوئی۔
Top