Tafseer-e-Majidi - Al-Ahzaab : 29
وَ اِنْ كُنْتُنَّ تُرِدْنَ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ الدَّارَ الْاٰخِرَةَ فَاِنَّ اللّٰهَ اَعَدَّ لِلْمُحْسِنٰتِ مِنْكُنَّ اَجْرًا عَظِیْمًا
وَاِنْ : اور اگر كُنْتُنَّ تُرِدْنَ اللّٰهَ : تم چاہتی ہو اللہ وَرَسُوْلَهٗ : اور اس کا رسول وَالدَّارَ الْاٰخِرَةَ : اور آخرت کا گھر فَاِنَّ اللّٰهَ : پس بیشک اللہ اَعَدَّ : تیار کیا ہے لِلْمُحْسِنٰتِ : نیکی کرنے والوں کے لیے مِنْكُنَّ : تم میں سے اَجْرًا عَظِيْمًا : اجر عظیم
اور اگر تم مقصود رکھتی ہو اللہ کو اور اس کے رسول کو اور عالم آخرت کو،54۔ تو اللہ نے تم میں سے نیک کرداروں کے لئے اجر عظیم تیار کر رکھا ہے،55۔
54۔ یعنی اگر تم عالم آخرت کے ان مدارج عالی کو دوست رکھتی ہو جو زوجیت رسول پر مرتب ہونے والے ہیں۔ اور رسول کی زوجیت میں صبر و قناعت کے ساتھ بسر کرنے پر تیار ہو۔ 55۔ یعنی جنت میں وہ درجات عالیہ جو زوجات نبی کے لیے مخصوص ہیں۔ (آیت) ” منکن “۔ من۔ بیانیہ ہے۔ تبعیضیہ نہیں۔ ازواج نبی تو محسنات سب کی سب تھیں۔ یہ نہیں کہ بعض ان میں نہ ہوں۔ من للتبیین لانھن کلھن جمن محسنات (بیضاوی) من لبیان لاللتبعیض (مدارک)
Top