Tafseer-e-Majidi - Faatir : 44
اَوَ لَمْ یَسِیْرُوْا فِی الْاَرْضِ فَیَنْظُرُوْا كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ كَانُوْۤا اَشَدَّ مِنْهُمْ قُوَّةً١ؕ وَ مَا كَانَ اللّٰهُ لِیُعْجِزَهٗ مِنْ شَیْءٍ فِی السَّمٰوٰتِ وَ لَا فِی الْاَرْضِ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ عَلِیْمًا قَدِیْرًا
اَوَ : کیا لَمْ يَسِيْرُوْا : وہ چلے پھرے نہیں فِي الْاَرْضِ : زمین (دنیا) میں فَيَنْظُرُوْا : سو وہ دیکھتے كَيْفَ : کیسا كَانَ : ہوا عَاقِبَةُ : عاقبت (انجام) الَّذِيْنَ : ان لوگوں کا جو مِنْ قَبْلِهِمْ : ان سے پہلے وَكَانُوْٓا : اور وہ تھے اَشَدَّ : بہت زیادہ مِنْهُمْ : ان سے قُوَّةً ۭ : قوت میں وَمَا : اور نہیں كَانَ : ہے اللّٰهُ : اللہ لِيُعْجِزَهٗ : کہ اسے عاجز کردے مِنْ شَيْءٍ : کوئی شے فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَلَا : اور نہ فِي الْاَرْضِ ۭ : زمین میں اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ : ہے عَلِيْمًا : علم والا قَدِيْرًا : بڑی قدرت والا
کیا یہ لوگ زمین پر چلے پھرے نہیں جو دیکھتے بھالتے کہ ان لوگوں کا انجام کیا ہوا جو ان سے قبل ہوئے ہیں درآنحالیکہ وہ قوت میں بھی ان سے بڑھے ہوئے تھے،59۔ اور اللہ ایسا نہیں کہ کوئی بھی چیز آسمانوں میں یا زمین میں اسے ہرا سکے بیشک وہ بڑا علم والا ہے،60۔
59۔ تاریخ عالم کا سبق یہی ہے کہ جو قوم بھی خدا فراموشی میں مبتلا ہوئی، وہ آخر کو ہلاک وبرباد ہو کر رہی۔ (آیت) ” الذین .... قوۃ “۔ قوم عاد، قوم ثمود، اہل بابل وکلدانیہ، قبطیان مصر وغیرہا۔ 60۔ چناچہ اپنے علم کامل سے وہ ہر ارادہ کے نفاذ کا طریقہ وتدبیرجانتا ہے، اور اپنی قدرت کامل سے اسے نافذ کردیتا ہے۔ اس لیے کائنات کی کوئی سی قوت اس سے مقابلہ کی مجال نہیں رکھتی۔ (آیت) ” وما کان ...... الارض۔ مسلمانوں کو بتایا ہے کہ ان کا خدائے ذوالجلال مشرکوں کے دیوی دیوتاؤں کی طرح محدود القوی نہیں کہ آج فلاں سے مغلوب ہوگئے اور کل فلاں سے۔
Top