Tafseer-e-Majidi - Az-Zumar : 16
لَهُمْ مِّنْ فَوْقِهِمْ ظُلَلٌ مِّنَ النَّارِ وَ مِنْ تَحْتِهِمْ ظُلَلٌ١ؕ ذٰلِكَ یُخَوِّفُ اللّٰهُ بِهٖ عِبَادَهٗ١ؕ یٰعِبَادِ فَاتَّقُوْنِ
لَهُمْ : ان کے لیے مِّنْ فَوْقِهِمْ : ان کے اوپر سے ظُلَلٌ : سائبان مِّنَ النَّارِ : آگ کے وَمِنْ تَحْتِهِمْ : اور ان کے نیچے سے ظُلَلٌ ۭ : سائبان (چادریں) ذٰلِكَ : یہ يُخَوِّفُ اللّٰهُ : ڈراتا ہے اللہ بِهٖ : اس سے عِبَادَهٗ ۭ : اپنے بندوں يٰعِبَادِ : اے میرے بندو فَاتَّقُوْنِ : پس مجھ سے ڈرو
ان کے لئے اوپر سے بھی آگ کے محیط شعلے ہوں گے اور ان کے نیچے سے بھی شعلے ہوں گے یہ وہی (عذاب) ہے جس سے اللہ اپنے بندوں کو ڈراتا ہے،26۔ اے میرے بندومجھ سے ڈرو،27۔
26۔ (اور اس سے بچنے کی تدبیریں بتاتا ہے، تاکہ وہ عذاب سے بچے رہیں) ” ظلل “ کے لفظی معنی سائبان کے ہیں، سائبان کا اوپرہونا ظاہر ہے سائبان کا نیچے ہو ان اس معنی میں ہے کہ وہ اس نیچے والوں کے حق میں سائبان ہوگا۔ مطلب یہ ہے کہ اہل جہنم ہر طرف سے آگ میں گھرے ہوں گے۔ اوڑھنا بچھونا سب آگ کا ہوگا۔ 27۔ یعنی دین حق پر عمل کرو تاکہ ہر عذاب سے محفوظ رہو۔
Top