Tafseer-e-Majidi - Az-Zumar : 52
اَوَ لَمْ یَعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَّشَآءُ وَ یَقْدِرُ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ۠   ۧ
اَوَ : کیا لَمْ يَعْلَمُوْٓا : وہ نہیں جانتے اَنَّ اللّٰهَ : کہ اللہ يَبْسُطُ : فراخ کرتا ہے الرِّزْقَ : رزق لِمَنْ : جس کے لیے يَّشَآءُ : وہ چاہتا ہے وَيَقْدِرُ ۭ : اور تنگ کردیتا ہے اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيٰتٍ : نشانیاں لِّقَوْمٍ : ان لوگوں کے لیے يُّؤْمِنُوْنَ : وہ ایمان لائے
کیا یہ نہیں جانتے کہ اللہ ہی جس کا چاہتا ہے رزق بڑھا دیتا ہے اور وہی تنگ بھی کردیتا ہے، بیشک اس میں نشانیاں ہیں ایمان والوں کے واسطے،68۔
68۔ یعنی اس قانون رزق، اس ضابطہ معاشیات کی باگ بھی ایک فاعل مختار، ایک قادر مطلق کے ہاتھ میں ہے، نادان مشرک واسطہ کو مقصود سمجھ بیٹھتا ہے اور صاحب ایمان کی صاحب فہم بھی ہوتا ہے، علت حقیقی کو سمجھے رہتا ہے۔
Top