Tafseer-e-Majidi - Al-Anbiyaa : 7
وَ نُفِخَ فِی الصُّوْرِ فَصَعِقَ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَنْ فِی الْاَرْضِ اِلَّا مَنْ شَآءَ اللّٰهُ١ؕ ثُمَّ نُفِخَ فِیْهِ اُخْرٰى فَاِذَا هُمْ قِیَامٌ یَّنْظُرُوْنَ
وَنُفِخَ فِي الصُّوْرِ : اور پھونک ماری جائے گی صور میں فَصَعِقَ : تو بیہوش ہوجائے گا مَنْ : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَمَنْ : اور جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں اِلَّا : سوائے مَنْ : جسے شَآءَ اللّٰهُ ۭ : چاہے اللہ ثُمَّ : پھر نُفِخَ فِيْهِ : پھونک ماری جائے گی اس میں اُخْرٰى : دوبارہ فَاِذَا : تو فورا هُمْ : وہ قِيَامٌ : کھڑے يَّنْظُرُوْنَ : دیکھنے لگیں گے
اور صور پھونکا جائے گا تو ان سب کے ہوش اڑجائیں گے جو آسمانوں اور زمین میں ہیں بجز اس کے کہ جس کو اللہ چاہے پھر دوبارہ صور پھونکا جائے گا تو دفعۃ سب کے سب اٹھ کھڑے ہوں گے دیکھتے بھالتے ہوئے،82۔
82۔ قیامت کے دونوں منظروں کا بیان ہے، پہلا منظر نفخ اول کا جب سب غش کھاکر ہلاک ہوجائیں گے اور منظر دوم نفخ ثانی کا جب سب نئے سرے سے جی اٹھیں گے۔ (آیت) ” الا من شآء اللہ “۔ یعنی مخلوق میں سے اللہ جس کو چاہے گا غشی اور موت سے محفوظ رکھے گا۔ یہ کون لوگ ہوں گے ؟ بہتر ہوگا کہ اسے یوں ہی مجمل رہنے دیا جائے، جیسا کہ قرآن و حدیث نے اسے مجمل رکھا ہے۔ قال قتادۃ اللہ اعلم بانھم من ھم ولیس فی القران والاخبار ما یدل علی انھم من ھم (کبیر)
Top