Tafseer-e-Majidi - An-Nisaa : 134
مَنْ كَانَ یُرِیْدُ ثَوَابَ الدُّنْیَا فَعِنْدَ اللّٰهِ ثَوَابُ الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ سَمِیْعًۢا بَصِیْرًا۠   ۧ
مَنْ : جو كَانَ يُرِيْدُ : چاہتا ہے ثَوَابَ الدُّنْيَا : دنیا کا ثواب فَعِنْدَ اللّٰهِ : تو اللہ کے پاس ثَوَابُ : ثواب الدُّنْيَا : دنیا وَالْاٰخِرَةِ : اور آخرت وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ سَمِيْعًۢا : سننے والا بَصِيْرًا : دیکھنے والا
جو کوئی دنیا کا انعام چاہتا ہے تو اللہ کے پاس تو دنیا اور آخرت (دونوں) کا انعام موجود ہے،353 ۔ اور اللہ بڑا سننے والا ہے بڑا دیکھنے والا ہے،354 ۔
353 ۔ (سو اس لازوال انعام ولذت کو چھوڑ کر صرف عارضی اور فانی لذتوں پر قناعت کرلینا کس درجہ بےدانشی اور عاقبت نااندیشی ہے) 354 ۔ سو وہ سب کی دعاؤں کو، التجاؤں کو خوب سنتا رہتا ہے۔ خواہ وہ معاوضہ دنیوی کے باب میں ہوں یا اجر اخروی سے متعلق اور سب کی نیتوں کے اخلاص وعدم اخلاص کو دیکھتا رہتا ہے۔
Top