Mutaliya-e-Quran - Az-Zumar : 64
مَنْ كَانَ یُرِیْدُ ثَوَابَ الدُّنْیَا فَعِنْدَ اللّٰهِ ثَوَابُ الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ سَمِیْعًۢا بَصِیْرًا۠   ۧ
مَنْ : جو كَانَ يُرِيْدُ : چاہتا ہے ثَوَابَ الدُّنْيَا : دنیا کا ثواب فَعِنْدَ اللّٰهِ : تو اللہ کے پاس ثَوَابُ : ثواب الدُّنْيَا : دنیا وَالْاٰخِرَةِ : اور آخرت وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ سَمِيْعًۢا : سننے والا بَصِيْرًا : دیکھنے والا
(اے نبیؐ) اِن سے کہو "پھر کیا اے جاہلو، تم اللہ کے سوا کسی اور کی بندگی کرنے کے لیے مجھ سے کہتے ہو؟"
قُلْ [آپ ﷺ کہیے ] اَفَغَيْرَ اللّٰهِ [تو کیا اللہ کے علاوہ کی ] تَاْمُرُوْۗنِّىْٓ [تم لوگ ترغیب دیتے ہو مجھ کو ] اَعْبُدُ [(کہ) میں بندگی کروں ] اَيُّهَا الْجٰهِلُوْنَ [اے جاہلو ] ۔ نوٹ۔ 1: جاہل اس کو کہتے ہیں جو علم وعقل کے بجائے جذبات اور خواہشات کی پیروی کرتا ہے۔ فرمایا کہ ان جاہلوں سے پوچھو کہ تمام دلائل و شواہد تو اس بات کے حق میں ہیں کہ ہر چیز کا خالق اللہ ہے اور اسی کے قبضہ میں تمام آسمانون اور زمین کی کنجیاں ہیں، تو کیا پھر تم لوگ مجھ سے اس بات کی ضد کرتے رہو گے کہ میں اللہ کے سوا دوسروں کی عبادت کروں۔ (تدبر قرآن)
Top