Tafseer-e-Majidi - An-Nisaa : 139
اِ۟لَّذِیْنَ یَتَّخِذُوْنَ الْكٰفِرِیْنَ اَوْلِیَآءَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِیْنَ١ؕ اَیَبْتَغُوْنَ عِنْدَهُمُ الْعِزَّةَ فَاِنَّ الْعِزَّةَ لِلّٰهِ جَمِیْعًاؕ
الَّذِيْنَ : جو لوگ يَتَّخِذُوْنَ : پکڑتے ہیں (بناتے ہیں) الْكٰفِرِيْنَ : کافر (جمع) اَوْلِيَآءَ : دوست مِنْ دُوْنِ : سوائے (چھوڑ کر) الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع) اَيَبْتَغُوْنَ : کیا ڈھونڈتے ہیں ؟ عِنْدَھُمُ : ان کے پاس الْعِزَّةَ : عزت فَاِنَّ : بیشک الْعِزَّةَ : عزت لِلّٰهِ : اللہ کے لیے جَمِيْعًا : ساری
(یعنی وہ لوگ) جو مومنوں کو چھوڑ کر کافروں کو دوست بنائے ہوئے ہیں کیا ان کے پاس عزت کی تلاش کررہے ہو سو عزت تو ساری اللہ ہی کی ہے،365 ۔
365 ۔ یعنی اعزاز تو تمام تر اللہ کی ملک اور قبضہ میں ہے۔ وہ جسے چاہے معزز بنا دے۔ منکرین کے بڑے بڑے امراء و رؤسا تک حقیقی عزت سے خالی ہیں (آیت) ” یتخذون الکفرین “ یعنی یہ مناقین اہل ایمان کے سے دلی عقائد تو کیا رکھتے۔ ظاہری تعلقات بھی ان سے قائم نہ رکھ سکے۔ اور بجائے ان کے الٹے کافروں سے لگے لپٹے ہوئے ہیں، فقہاء نے آیت سے نکالا ہے کہ منکروں اور کافروں سے بلا ضرورت میل جول، خلاملا، ان کی وضع قطع بلاضرورت بنانا، ان کا فیشن اختیار کرنا، ان کے لباس، تمدن ومعاشرت کو فخر وعزت کی چیز سمجھنا یہ سب داخل نفاق ہے۔
Top