Tafseer-e-Majidi - An-Nisaa : 61
وَ اِذَا قِیْلَ لَهُمْ تَعَالَوْا اِلٰى مَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ وَ اِلَى الرَّسُوْلِ رَاَیْتَ الْمُنٰفِقِیْنَ یَصُدُّوْنَ عَنْكَ صُدُوْدًاۚ
وَاِذَا : اور جب قِيْلَ : کہا جاتا ہے لَھُمْ : انہیں تَعَالَوْا : آؤ اِلٰى : طرف مَآ اَنْزَلَ : جو نازل کیا اللّٰهُ : اللہ وَاِلَى : اور طرف الرَّسُوْلِ : رسول رَاَيْتَ : آپ دیکھیں گے الْمُنٰفِقِيْنَ : منافقین يَصُدُّوْنَ : ہٹتے ہیں عَنْكَ : آپ سے صُدُوْدًا : رک کر
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اس حکم کی طرف آؤ جسے اللہ نے نازل کیا ہے اور رسول کی طرف آؤ تو آپ دیکھیں گے کہ منافقین آپ کی طرف سے بڑی پہلوتہی کررہے ہیں،188 ۔
188 ۔ منافقین یوں تو اسلام کے مدعی تھے۔ لیکن جب کبھی کوئی مقدمہ معاملہ آپڑتا تو فیصلہ کے لئے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہونے سے بہت ہی گھبراتے کہ یہاں تو بہرحال بلا ردودرعایت دودھ کا دودھ، پانی کا پانی ہو کر رہے گا۔ اور کسی قسم کی سخن سازی وخیانت نہ چل سکے گی۔ تعالوا الی الرسول۔ رسول کی طرف آؤ، کہ آپ قانون شریعت کے موافق فیصلہ کردیں۔
Top