Tafseer-e-Majidi - Az-Zukhruf : 4
وَ اِنَّهٗ فِیْۤ اُمِّ الْكِتٰبِ لَدَیْنَا لَعَلِیٌّ حَكِیْمٌؕ
وَاِنَّهٗ : اور بیشک وہ فِيْٓ اُمِّ الْكِتٰبِ : ام الکتاب میں ہے لَدَيْنَا : ہمارے پاس لَعَلِيٌّ حَكِيْمٌ : البتہ بلند ہے، حکمت سے لبریز ہے
اور بیشک وہ لوح محفوظ میں ہمارے پاس ہے بڑے مرتبہ کا، حکمت سے بھرا ہوا،2۔
2۔ (اپنے نازل کرنے والے کے ہم صفت) (آیت) ” لعلی حکیم “۔ سورة ماقبل کے ختم کے قریب حق تعالیٰ کی شان انہیں صفات کے ساتھ بیان ہوچکی ہے۔ (آیت) ” انہ علی حکیم “۔ اب ذکر اس کا ہے کہ کلام بھی متکلم ہی کی شان کے مطابق بڑے رتبہ والا ہے، خاک کو پاک بنادینے والا ہے اور حکمتوں اور دانائیوں سے لبریز ہے .... جس کتاب پر دارومدار سارے عالم کی ہدایت و رہنمائی کا ہو، بیشک اسے ہونا بھی ایسا ہی تھا۔ (آیت) ” الکتب “۔ سے یہاں مراد لوح محفوظ ہے (ابن جریر) (آیت) ” لدینا “۔ باعتبار شرف واختصاص کے ہے۔ یہ قرب رتبہ ہے، قرب مکان نہیں۔
Top