Tafseer-e-Majidi - Adh-Dhaariyat : 48
وَ الْاَرْضَ فَرَشْنٰهَا فَنِعْمَ الْمٰهِدُوْنَ
وَالْاَرْضَ : اور زمین کو فَرَشْنٰهَا : بچھایا ہم نے اس کو فَنِعْمَ الْمٰهِدُوْنَ : تو کتنے اچھے بچھانے والے ہیں۔ ہموار کرنے والے ہیں
اور زمین کو ہم نے فرش بنایا،27۔ سو ہم کیسے اچھے بچھانے والے ہیں ،
27۔ زمین کی اصل ہئیت، علماء ہیئت کی تحقیق میں کروی، بیضوی، جیسی کچھ بھی ہو، یہاں سے مطلق تعرض نہیں۔ انسان بہرحال وبہر صورت اس کی سطح پر چلنے پھرنے کا کام لیتا ہے اور اس کے اسی وصف کو یہاں بیان کیا، ملاحظہ ہو سورة البقرۃ (پ 1) (آیت) ” جعل لکم الارض فراشا “۔ پر حاشیہ، زمین نہ خود کوئی دیوی دیوتا ہے نہ کسی دیوی دیوتا کی مخلوق جیسا کہ بہت سی مشرک قوموں نے سمجھ رکھا ہے بلکہ ساری دوسری مخلوقات کی طرح اللہ ہی کی ایک مخلوق۔
Top