Tafseer-e-Majidi - An-Najm : 28
وَ مَا لَهُمْ بِهٖ مِنْ عِلْمٍ١ؕ اِنْ یَّتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ١ۚ وَ اِنَّ الظَّنَّ لَا یُغْنِیْ مِنَ الْحَقِّ شَیْئًاۚ
وَمَا لَهُمْ : اور نہیں ان کے لیے بِهٖ : ساتھ اس کے مِنْ عِلْمٍ ۭ : کوئی علم اِنْ يَّتَّبِعُوْنَ : نہیں وہ پیروی کرتے اِلَّا الظَّنَّ ۚ : مگر گمان کی وَاِنَّ الظَّنَّ : اور بیشک گمان لَا : نہیں يُغْنِيْ : کام آتا مِنَ الْحَقِّ شَيْئًا : حق سے کچھ بھی۔ کوئی چیز
حالانکہ ان کے پاس کوئی بھی دلیل نہیں، یہ لوگ محض اٹکل پر چل رہے ہیں، اور اٹکل حق کے مقابلہ میں ذرا بھی کام نہیں دیتی،21۔
21۔ (آیت) ” الظن “۔ ظن سے مراد تخمین و قیاس ہے اور وہ بھی ایسا جو نہ کسی دلیل شرعی پر مبنی ہو نہ کسی قاعدۂ عقلی سے مستنبط۔ (آیت) ” من علم “۔ علم یہاں تحقیق یا حقیقت رسی کے معنی میں ہے اور ظن یا تخمین کے ٹھیک مقابل من نے موقع پر نفی پر آکر معنی میں استغراق پیدا کردیا، یعنی کوئی بھی دلیل ان کے پاس نہیں۔
Top