Tafseer-e-Baghwi - Maryam : 82
وَ یَوْمَ نَحْشُرُهُمْ جَمِیْعًا ثُمَّ نَقُوْلُ لِلَّذِیْنَ اَشْرَكُوْۤا اَیْنَ شُرَكَآؤُكُمُ الَّذِیْنَ كُنْتُمْ تَزْعُمُوْنَ
وَيَوْمَ : اور جس دن نَحْشُرُهُمْ : ان کو جمع کریں گے جَمِيْعًا : سب ثُمَّ : پھر نَقُوْلُ : ہم کہیں گے لِلَّذِيْنَ : ان کو جنہوں نے اَشْرَكُوْٓا : شرک کیا (مشرکوں) اَيْنَ : کہاں شُرَكَآؤُكُمُ : تمہارے شریک الَّذِيْنَ : جن کا كُنْتُمْ : تم تھے تَزْعُمُوْنَ : دعوی کرتے
ہرگز نہیں وہ معبودان باطل انکی پرستش سے انکار کریں گے اور ان کے دشمن (و مخالف) ہوں گے
82۔ کلا، ، ایسا امر نہیں جیسا کہ ان لوگوں کا گمان ہے۔ سیکفرون بعبادتھم، ، اس وقت یہ بت اور معبودان سے انکار کرلیں گے اور ان سے برات کرلیں گے ، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے خبر دی ، تبراناالیک ماکانوا ایانایعبدون۔ ” ویکونون علیھم ضدا، ، کافروں کے باطل معبود قیامت کے دن ان کے دشمن اور مخالف ہوجائیں گے ان کی تکذیب اور ان پر لعنت کریں گے اور بعض نے کہا کہ قیامت کے دن کافر اپنے اللہ کے مخالف ہوجائیں گے۔ دنیا میں تو ان کی پوجا کرتے تھے لیکن آخرت میں منکر ہوجائیں گے۔
Top