Tafseer-e-Majidi - Al-An'aam : 22
وَ یَوْمَ نَحْشُرُهُمْ جَمِیْعًا ثُمَّ نَقُوْلُ لِلَّذِیْنَ اَشْرَكُوْۤا اَیْنَ شُرَكَآؤُكُمُ الَّذِیْنَ كُنْتُمْ تَزْعُمُوْنَ
وَيَوْمَ : اور جس دن نَحْشُرُهُمْ : ان کو جمع کریں گے جَمِيْعًا : سب ثُمَّ : پھر نَقُوْلُ : ہم کہیں گے لِلَّذِيْنَ : ان کو جنہوں نے اَشْرَكُوْٓا : شرک کیا (مشرکوں) اَيْنَ : کہاں شُرَكَآؤُكُمُ : تمہارے شریک الَّذِيْنَ : جن کا كُنْتُمْ : تم تھے تَزْعُمُوْنَ : دعوی کرتے
(وہ دن یاد رکھو) جس دن ہم ان سب کو اکٹھے کریں گے پھر جو لوگ شرک کرتے رہے ہیں، ان سے کہیں گے کہ تمہارے وہ شریک کہاں ہیں جس کے لئے تم دعوی کیا کرتے تھے،33 ۔
33 ۔ (کہ یہ خدائی میں شریک ہیں) سوال ظاہر ہے کہ حصول جواب کی غرض سے نہیں۔ بلکہ تفضیح کے لیے ہوگا۔ المقصود منہ التقریع والتبکیت لا السؤال (کبیر) (آیت) ” یوم نحشرھم “۔ تقدیر کلام یوں ہے۔ واذکریوم نحشرھم۔ علی معنی واذکریوم نحشرھم (قرطبی)
Top