Tafseer-e-Majidi - Al-A'raaf : 202
وَ اِخْوَانُهُمْ یَمُدُّوْنَهُمْ فِی الْغَیِّ ثُمَّ لَا یُقْصِرُوْنَ
وَاِخْوَانُهُمْ : اور ان کے بھائی يَمُدُّوْنَهُمْ : وہ انہیں کھینچتے ہیں فِي : میں الْغَيِّ : گمراہی ثُمَّ : پھر لَا يُقْصِرُوْنَ : وہ کمی نہیں کرتے
اور جو شیطان کے بھائی ہیں شیطان انہیں گمراہی میں کھنچتے رہتے ہیں سو وہ باز نہیں آتے،295 ۔
295 ۔ (گمراہیوں سے) اور باز آئیں بھی تو کیسے ؟ نہ اس کا ارادہ کرتے ہیں اور نہ شیطان کے شر سے پناہ مانگتے ہیں۔ ولا یکفون عن الغی ولا یقصرون کالمتقین “ (بیضاوی) لایتوبون ولا یرجعون (قرطبی) (آیت) ” اخوانھم “۔ یعنی مشرکین واہل جاہلیت جو اہل طاعت وتقوی نہیں بلکہ اپنی حرکتوں کے باعث گویا شیطانی برادری کے لوگ ہیں۔ ضمیر۔ ھم، الشیطن (اسم جنس) کی جانب ہے۔ المعنی اخوان الشیاطین وھم الفجار من ضلال الانس (قرطبی) قال الحسن وقتادہ والسدی اخوان الشیاطین فی الضلال یمدھم الشیاطین (جصاص) ای اخوان الشیاطین من شیاطین الانس (مدارک) (آیت) ” یمدونھم فی الغی “۔ ضمیر ھم انہی اخوان کی طرف ہے۔ وھم الفجار من ضلال الانس یمدھم الشیاطین فی الغی (قرطبی) (آیت) ” یمدونھم “۔ مد اور امد۔ دو قریب المعنی لفظ ہیں۔ قرآن مجید میں دونوں برابر آتے ہیں۔ امد عموما موقع مدح پر مد عموما محل ذم میں۔ قال الواحد عامۃ ما جاء فی التنزیل مما بمحمد ویستحب امددت علی افعلت وما کان بخلافہ فانہ یجیء علی مددت (کبیر)
Top