Tafseer-e-Majidi - Nooh : 28
رَبِّ اغْفِرْ لِیْ وَ لِوَالِدَیَّ وَ لِمَنْ دَخَلَ بَیْتِیَ مُؤْمِنًا وَّ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ١ؕ وَ لَا تَزِدِ الظّٰلِمِیْنَ اِلَّا تَبَارًا۠   ۧ
رَبِّ اغْفِرْ لِيْ : اے میرے رب بخش دے مجھ کو وَلِوَالِدَيَّ : اور میرے والدین کو وَلِمَنْ : اور واسطے اس کے دَخَلَ : جو داخل ہو بَيْتِيَ : میرے گھر میں مُؤْمِنًا : ایمان لا کر وَّلِلْمُؤْمِنِيْنَ : اور مومنوں کو وَالْمُؤْمِنٰتِ : اور مومن عورتوں کو وَلَا : اور نہ تَزِدِ : تو اضافہ کر الظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کو اِلَّا تَبَارًا : مگر ہلاکت میں
اے میرے پروردگار مجھے بخش اور میرے ماں باپ کو، اور جو بھی میرے گھر میں داخل ہوبحیثیت مومن کے اور کل ایمان والوں اور ایمان والیوں کو اور (ان) ظالموں کی ہلاکت تو بڑھا تا ہی جا،17۔
17۔ (کہ انکی نجات کی کوئی صورت ہی نہ رہے، اور عذاب کا پورا تحقق ان پر ہوجائے) (آیت) ” رب اغفرلی “۔ دعائے نوح (علیہ السلام) میں ترتیب دعاء قابل غور وسبق آموز ہے۔ سب سے پہلے دعاء خود اپنے حق میں کی۔ (آیت) ” والوالدی “۔ اس کے بعد اپنے والدین کا نام لیا۔ (آیت) ” ولمن دخل بیتی مومن ا “۔ پھر نمبر اپنے مومن متعلقین کا آیا۔ (آیت) ” ولل مومنین وال مومنت “۔ پھر سارے اہل ایمان کو اس میں شامل کرلیا۔ حق تعالیٰ اپنے اس مقبول پیغمبر کی دعاء کی برکت سے ہم سب کو بھی اسی زمرہ میں شامل کرلے۔
Top