Tafseer-e-Majidi - At-Tawba : 10
لَا یَرْقُبُوْنَ فِیْ مُؤْمِنٍ اِلًّا وَّ لَا ذِمَّةً١ؕ وَ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْمُعْتَدُوْنَ
لَا يَرْقُبُوْنَ : لحاظ نہیں کرتے ہیں فِيْ : (بارہ) میں مُؤْمِنٍ : کسی مومن اِلًّا : قرابت وَّ : اور لَا ذِمَّةً : نہ عہد وَ : اور اُولٰٓئِكَ : وہی لوگ هُمُ : وہ الْمُعْتَدُوْنَ : حد سے بڑھنے والے
کسی مومن کے باب میں یہ لوگ نہ قرابت کا پاس کریں اور نہ قول وقرار کا، اور یہ لوگ ہی ہیں زیادتی کرنے والے،18 ۔
18 ۔ (اور اس لیے ہرگز قابل اعتماد نہیں) (آیت) ’ لایرقبون “۔۔۔ الخ کی تکرار تاکید کے لئے ہے۔ مؤاخذہ اخروی اور دینی ذمہ داری سے اتر کر ایک چیز شرافت بھی ہے جس کے جر ہر بلاقید ملت ہر قوم میں پائے جاتے ہیں، اور اس کا تقاضہ ہے کہ انسان قرابت اور اپنے قول وقرار کا پاس بہرحال کرتا ہے۔ یہ ننگ انسانیت معاندین اسلام اس جو ہر سے بھی محروم تھے یہ بھی کہا گیا ہے کہ سرے سے تکرار ہی نہیں۔ اس لیے کہ پہلی بار اس کا ذکر سارے مشرکوں کے سلسلہ میں آیا ہے۔ اور دوبارہ یہود کے سلسلہ میں، قال النحاس لیس ھذا تکریرا ولکن الاول لجمیع المشرکین والثانی للیھود خاصۃ (قرطبی)
Top